112

بے زبان درندوں میں دوستی ہوسکتی ہے تو ھندو مسلمان دوست کی طرح کیوں نہیں رہ سکتے ہیں؟

بے زبان درندوں میں دوستی ہوسکتی ہے تو ھندو مسلمان دوست کی طرح کیوں نہیں رہ سکتے ہیں؟

۔ ابن بھٹکلی
۔ +966562677707

جنگل کے راجہ شیر ببر اور آسمانی اڑان، دنیا کا بے تاج بادشاہ باز،جو عموماً، ایک دوسرے کے حریف، موقع ملنے پر ایک دوسرے پر جھپٹا مار ایک دوسرے کو کھاجانے کی صلاحیت رکھنے والے، بے زبان عقل و فہم ادراک سے عاری، اعلی جدت پسند تعلیم سے بے گانہ, باز و شیر ببرمیں،دوستی محبت پروان چڑھ سکتی ہے تو، پھر آخر کیوں، ہزاروں سالہ آسمانی ویدک دھرم والے، بین المذہبی عالم کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت میں، ہزاروں سال سے، آمن و چین شانتی کے ساتھ مل جل کررہتے آئے،

اور ہمیں اس ملک پر حکومت کر کا موقع ملنے پر بھی اپنے 800 سالہ لمبے زمام حکومت دوران بھی، اپنے بین المذہبی تفکر واقدار کو عملا” کر دکھاتے پس منظر میں بھی، اسی آسمانی ایشور بھگوان والے مختلف وید گرنتھ کی طرح، آسمانی کتاب قرآن مجید کے ماننے والے اور بھگوان ایشور کی طرف سے بھارت واسی سناتن دھرمی ھندوؤں پر،اپنے آدم و نوح سمیت مختلف انبیاء کرام یارشی منیوں پر اتارے گئے،

شدھی اور اسمرتی وید گرنتھوں میں، صاف صاف الفاظ میں مستقبل میں آنے والے، “کل کی اوتار” یعنی آخری پیغمبر کے بارے میں مفصل بتائے جانے والے، خاتم الانبیاء رحمت للعالمین محمد مصطفی ﷺ کے ماننے والے، ہم مسلمانوں کے ساتھ، محبت شانتی انتی کے ساتھ مل جل کر رہنے آنے میں، آخر ان سنگھی درندوں کو اعتراض کیوں ہے؟ اس پر سابقہ دس سالہ مہان مودی جے کے نفرتی رام راجیہ میں،اس دیش کی سب سے بڑی اقلیت،آبادی کے چوتھے یا پانچویں حصہ، کم و بیش تین سو ملین مسلمانوں پر، مختلف الجہتی قانون و عدلیہ اور پولیس و ہجومی سنگھی بربریت، ظلم کی انتہاء ڈھائے جانے کے باوجود، ہم مسلمانوں کے صبر و قوت برداشت درشاتے پیش نظر میں، اس ہزاروں سالہ محبت چین وآشتی کی نگری گنگا جمنی بھارت کو،آخر کون اپنے نفرتی جنوں سے تباہ و برباد کررہا ہے؟

اور کون اپنے صبر و قوت برداشت سے، اس مہان دیش کی یکجہتی کو باقی رکھ رہا ہے؟ اس دیش ہی کے کروڑوں سناتن دھرمی ھندو، بخوبی مشاہدہ کرسکتے ہیں اور چاہیں تو اس مہان دیش بھارت کی سیاست کو، دلت مسلم منافرتی سنگھ مکت، امن و چین و شانتی والا عالم کا سب سے بڑا آزاد جمہوری ملک بنا سکتے ہیں۔ وما علینا الا البلاغ بے زبان درندوں مابین دوستی ہوسکتی ہے تو ھندو مسلمان دوست کی طرح کیوں نہیں رہ سکتے ہیں؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں