ماں کی گود بچوں کا پہلا مدرسہ تو، استاد بچوں کے دوسرے والدین 30

اسلاموفیوبیا یہود و نصاری سازشوں نے، اسلام کی ترویج و تبلیغ میں نمایاں رول ادا کیا ہے۔

اسلاموفیوبیا یہود و نصاری سازشوں نے، اسلام کی ترویج و تبلیغ میں نمایاں رول ادا کیا ہے۔

۔ نقاش نائطی،
۔ +966563677707

چرچ کے مدھر بیل آواز سے جو لندن کی صبح شروع ہوا کرتی تھی اب مساجد آذان تکبیر سے ہونے لگی ہیں۔ لندن میں ہر قصبہ ہر گاؤں میں، مسجدوں کی تعداد اور نمازیوں کی تعداد ہی نہیں بڑھ رہی ہے بلکہ لندن کے نامور چرچ مساجد میں تبدیل ہورہے ہیں۔ سینٹ پیٹر دی انگلینڈ اور کیتھیڈرل سینٹ مارکس جیسے نامور چرچ،مسلم مساجد میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ 2000 سے 2023 تک لندن میں جہاں 1800 نئی مساجد کھلی ہیں وہیں 500 پرانے چرچ یا تو بند پڑے ہیں یا نؤ مسلم برطانوی شہریوں کے ہاتھوں خریدکئےجاتے،

مساجد میں تبدیل کئے گئے ہیں۔ انسانی زندگی حرکت پزیری کے اوصول پر چلتی ہے۔ اور آج کا پڑھا لکھا طبعہ عقل و فہم کی کسوٹی پر پرکھے ہی ہر چیز قبول کیا کرتا ہے۔ لندن میں اس رفتار مذہبی اسلام توزیع تبدیلی دراصل 9/11 امریکن ٹوین ٹاورخود ساختہ حملے بعد، بزور قوت عالمی قوتوں کا اسلامی ممالک عراق و افغانستان یلغار اور 50 لاکھ کے قریب بے قصور مسلمانوں کے قتل عام، نساء عصمت دری استصحال والے یہود و نصاری، اسلام فوبیا سازشوں کے، ری ایکشن کے طور، اسلامی افکار پھیلاؤ کی صورت دانشوران برطانیہ کا لیا جانا،

انکی اعلی ظرفی درشاتا ہے۔ یہودیت مسیحیت سناتن دھرمی ھندوئیت یا کہ اسلام، سب کے سب، اس عالم دوجہاں کے مالک ہی کے بھیجے آسمانی دھرم کی مختلف شکلیں ہیں۔ انسانیت کسی پر بھی عمل کرے، اسے مثبت انداز لینے سے، آپسی منافرت عداوت شدت میں کمی پائی جاتی ہے۔ یورپئین ممالک کو اپنے اسلاموفوبیا منافرت غلطی کا احساس جو ہوچکا ہے، بھارتیہ ھندو ابھی تک وہی منافرتی غلطی دہرارہے ہیں۔ یہاں ہم مختلف مذہبی انسانوں کی جیت و ہار کا مسئلہ نہیں ہے، رب دوجہاں کے پاس کون سا اسکا

مذہبی ورشن سب سے بہتر اور انسانیت کے لئے مفید تر ہے اسی اعتبار سے وہ اسے تقویت دیتے، پھیلاتا پایا جائیگا۔ ہزاروں سال قبل والا اپنی سناتنی توحیدی اصل اثاث مکمل کھوچکا سناتن دھرم یا درمیان میں آئےیہودیت مسیحیت یا آسمانی آخری ورشن اسلام؟ جسکے آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا ایک لفظ،ایک حرف زبر زیر تک، ان ڈیڑھ ہزار سالوں میں تبدیل نہیں کیا جا سکا ہے اور وہ بھی خود قرآن مجید میں، رب دوجہاں نے، تاقیامت قرآن کی حفاظت کے ذمہ داری اپنے خود کے پاس لئے جانے کے بعد ہی، یہ ممکن ہوسکا ہے

۔ایسےمیں انسان جو اپنے آسمانی دھرم پر ذرا سا بھی بھروسہ وشواش رکھنے والے کس دینی ورشن پر عمل پیرا رہیں گے؟ اپنے باپ دادا سے چلے آریے نہ سمجھ میں آنے والے تبدیل شدہ اپنے دین آسمانی پر یا سابقہ ڈیڑھ ہزار سال سے ایک لفظ بھی نہ تبدیل ہوئے آسمانی آحکام والے دیں قرآنی پر؟ اسکا فیصلہ آج کی جدت پسند عصری تعلیم،اپنے تعلیمی کسوٹی پر کھڑا اترنے والے دین آسمانی ہی پر چلنے کی انسانیت کو ہدایت دیتی پائی جاتی ہے۔ وماالتوفیق الا باللہ
اسلاموفیوبیا یہود و نصاری سازشوں نے، اسلام کی ترویج و تبلیغ میں نمایاں رول ادا کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں