وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ کام کرنے والے رہنماؤں کو سیاست سے باہر کر دیا جاتا ہے۔
مظفرآباد میں نیلم جہلم منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ منصوبے کی تعمیر میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ کہتے رہے یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو گا لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود منصوبہ کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ پاک چین دوستی کا شاہکار ہے اور جن لوگوں نے اس منصوبے کی تکمیل کے دوران قربانیاں دی ہیں انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی واحد حکومت ہے جس نے صرف باتیں نہیں کام بھی کیا ہے اور اگر سن 2000 کے بعد آنے والی حکومتیں بجلی کی فراہمی کے حوالے سے اپنا حصہ ملاتیں تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی موجود ہے لیکن جن علاقوں میں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں لوڈ شیڈنگ ہو گی کیونکہ چوری ہونے والی بجلی کا بوجھ ٹیکس ادا کرنے والوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ قومیں ان لوگوں کو یاد کرتی ہیں جو ان کے لیے کام کرتے ہیں لیکن ہمارا سلسلہ کچھ مختلف ہے، جو آدمی کام کرتا ہے اسے سیاست سے ہمیشہ کے لیے نکال دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہو گا اور سیاستدانوں کی عزت نہیں ہو گی وہاں ترقی بڑی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ عوام کا ہوتا ہے اور جو فیصلہ عوام کریں گے وہ قبول ہو گا، جولائی میں عوام کا فیصلہ لینے کے لیے جائیں گے اور عوام کا فیصلہ سر آنکھوں پر ہو گا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی بند ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 70 سال سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہا ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔