ٓٓاسلام آباد(فائزہ شاہ)دوسانی کیس 2013کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے نئے اور پرانے ٹور آپریٹر برابر ہیں،
[c5ab_ads c5_helper_title=”” c5_title=”” size=”ads_468x60″ mobile=”on” tablet=”on” desktop=”on” ] [/c5ab_ads]
اسی کیس کی رو سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے تما کمپنیوں کے تجربے کے نمبر ختم کردیئے تھے جبکہ وزارت مذہبی امور نئی کمپنیوں کو عمرہ کے تجربہ کے نمبر دے رہی ہے اس کے برعکس کوٹہ ہولڈرکمپنیوں کے لئے نہ ہی ایسی کوئی شرط رکھی گئی اور نہ ہی ان کے پاس عمرہ کا تجربہ لائسنس ہے۔
نیو انرورلڈ کمپنیوں کے لئے مشکل ترین شرائط رکھی گئی جبکہ پرانی کمپنیوں کے پاس پہلے سے موجود تمام آسان ترین کاغذات مانگ لئے گئے۔نیو انر ورلڈ کمپنیوں سے تین سال کی آڈٹ رپورٹ، ٹیکس ریٹرن، سٹیٹ بینک سے کلیئرنس، انشورنس کمپنیوں سے کلیئر نس، ڈی ٹی سی سے لائسنس، ایاٹا لائسنس، عمرہ ایگریمنٹ (جس کی لاگت نوے لاکھ روپے)،
سعودیہ سے کلیئر نس لیٹر، آفس کی موجودگی کا لیٹر اور آئی ٹی سسٹم کا تجرنہ کار سٹا ف مانگا گیا۔ان خیالات کا اظہار پاکستانی حجاج ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئر مین رانا علی ضیغم، وقاص حفیظ سمیت دیگر عہدیداداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حجاج ویلفیئر ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ آر ایس ایم کی رپور ٹ کے مطابق کوئی بھی نئی آڈٹ رپورٹ وصول نہ کی جائے کیونکہ منسٹری کی طر سے کوٹہ ہولڈر کیلئے 100فیصد نمبر لینے کی شرط رکھی گئی ہے جس کے مطابق 450پرانی کمپنیاں کوٹے کے لئے نا اہل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر تما م کمپنیوں کو شامل کیا جارہا ہے۔ جو کوٹہ ہولڈراور عمرہ کمپنیاں 12سال سے قابض بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ حج کے تمام پیسے بذریعہ ہنڈی سعدی عرب بھیجتے ہیں۔جو کہ وزات کی طر ف سے پیش کردہ احکاما ت کے مطابق حج کا تمام پیسہ شریعہ بینک میں رکھا جائے گا۔ان کا کہناتھا کہ پاکستانی حجا ج ویلفیئر ایسوسی ایشن وزارت مذہبی امور کو یہ حق دیتی ہے کہ اس سال سارا حج سرکاری سطح پر کروائیں اور اگلے سال کے لئے شفاف طریقے سے واضح پالیسیاں مرتب کرکے ری اسسمنٹ کرکے اسی سال کوٹہ الاٹ کیا جائے۔اس عمل سے ایک مخصوص طبقہ مستفید نہیں ہوسکے گا۔انہوں نے حکومت پاکستان اور وزارت مذہبی امور سے مطالبہ کیا کہ تمام نیو انر ورلڈ کمپنیوں کو حکومت سالانہ سبسڈی دے،
جس میں سالانہ آفس کا کرایہ، ملازمین کی تنخواہیں، بجلی اور ٹیلفون کے بل شامل ہیں۔کوٹہ کی الاٹمنٹ تک تمام کمپنیوں کو ٹیکس فری کیا جائے، ان کا کہنا تھاکہ تمام نیو انر کمپنیوں کے ڈائر یکٹرز کو سالانہ حج پر روانہ کیا جائے اور ان کے تما م اخراجات وزارت مذہبی امور برداشت کریں اس عمل سے تما م نیو انر ورلڈ کمپنیوں کو حج کا تجربہ حاصل ہوگا۔