89

بااثرمقامی شخصیات اورمحکمہ مال کاستایاشخص صحافیوں کے پاس پہنچ گیا

بااثرمقامی شخصیات اورمحکمہ مال کاستایاشخص صحافیوں کے پاس پہنچ گیا

چک سواری(الیاس اعوان سے)بااثرمقامی شخصیات اورمحکمہ مال کاستایاشخص صحافیوں کے پاس پہنچ گیا،ذاتی عناداورغیرمقامی وکمزورجان کربااثرافراداپنے خریدکردہ رقبہ سے بے دخل کرنے پرتلے ہوئے ہیں،خریدکردہ رقبہ میں سے10مرلے کم پرقابض ہونے کے باوجودسالوں سے بے

جامقدمات میں الجھایاہواہے،مقدمات پرلاکھوں روپے اخراجات،محکمہ مال کے دفاتراورعدالتوں کے چکرلگاکرتنگ آچکاہوں،اربابِ اختیارواقتدارانصاف دلاتے ہوئے بے جامقدمات سے جان چھڑائیں محمدالطاف ملک کی چک سواری کے صحافیوں کے سامنے دہائی۔تفصیلات کے مطابق چک سواری کے رہائشی محمدالطاف ملک ولدمحمدشفیع نے چک سواری کی صحافتی برادری کوپریس کانفرنس کے

دوران تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ میرے والدمرحوم نے موضع پنیام نئی آبادی کلیال چک سواری میں خسرہ نمبر4551رقبہ تعدادی1کنال11مرلے جس پرمکان سمیت چاردریواری تعمیرتھی خرید کیاجس کابیع نامہ مورخہ 24-05-1973کوسب رجسٹرارمیرپورمیں ہوا۔بندوبست سال1991-92ء میں محکمہ مال نے مذکورہ رقبہ کے تین نمبرات خسرہ3692،3692/1اور3637بناتے ہوئے

خسرہ نمبر3692/1تعدادی7مرلے راستہ دیہہ، خسرہ نمبر3692تعدادی1کنال1مرلے پرمکان وچاردیواری اورخسرہ نمبر3637پرشار ع عام(سڑک) ظاہرکی یعنی اس طرح ہمیں خرید کردہ رقبہ سے 1کنال1مرلے کاقبضہ ملاجبکہ محکمہ مال نے غفلت اورجانب داری کامظاہرہ کرتے ہوئے بقیہ رقبہ تعدادی10مرلے راستہ دیہہ اور شارع عام(سڑک) ریکارڈمیں درج کرکے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔محمدالطاف ملک نے بتایاکہ

اُس نے 2016ء میں مذکورہ رقبہ پرپرانامکان منہدم کرکے نئے مکان کی تعمیرشروع کی اوردومنزلہ عمارت کاڈھانچہ تیارہونے کے بعدجب سابقہ چاردیواری کی بنیادوں پرہی نئی چاردیواری کی تعمیرشروع کی تودیہہ کے نام نہادشرفاء فریق دعویٰ شبیراحمد،منیراخترپسران محمدعلی،تاسب حسین چودھری ولدمحمدزمان،محمدعدالت ولدفضل الٰہی،محمدعجائب ولدکرم الٰہی،محمودحسین ولدنیک عالم نے ذاتی عناد،غیرمقامی اورکمزورجان کر محکمہ مال کے ملازمین بالخصوص پٹواری حلقہ(وقت)فاروق کے

ساتھ سازبازکی اورموقع کی غلط رپوٹ جاری کرواکرفاضل عدالت سول جج میرپور سے حکم امتناعی جاری کروالیا۔کئی سالوں تک مقدمہ زیرسماعت رہنے کے بعدفاضل عدالت سول جج کورٹ2میرپورنے مورخہ29-01-2019 کوفیصلہ وڈگری جاری کرتے ہوئے دیہہ کے نام نہادشرفاء جوناتوشریکِ کھیوٹ ہیں اورنہ ہی اُن کامذکورہ رقبہ سے کوئی لینادیناہے کوسختی سے ہدایت کی کہ وہ مذکورہ رقبہ پرہرطرح کی مداخلت،قبضہ اورریکارڈمال میں توڑپھوڑکرنے سے بازوممنوع رہیں۔

اب ان شرپسندعناصرنے خسرہ نمبر3637(موجودہ سڑک)جودرحقیقت ہمارے خریدکردہ رقبہ پربنی ہوئی ہے،محکمہ مال کے ساتھ سازبازکرکرہمیںمتجاوزظاہرکرکے دوبارہ مقدمہ شروع کردیاہے جب کہ شارع عام(سڑک)جوبقیہ جگہوں سے25سے30فٹ ہے وہ ہمارے گھرکے سامنے سے42فٹ تک چوڑی ہے متجاوزہونے کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا۔مخالف پارٹی نے محکمہ مال کوڈھال بنایاہواہے جس وجہ سے محکمہ مال کے ملازمین زبانی طورپرتومجھے حق بجانب کہتے ہیں

مگرسیاسی دبائو کی وجہ سے جب باضابطہ رپورٹ پیش کرنے کاوقت آتاہے توہمیںاپنے خریدکردہ رقبہ سے متجاوزظاہرکرتے ہیں۔ہمارے خریدکردہ رقبہ سے7مرلے بطورراستہ اہلیانِ دیہہ استعمال کرتے ہیںاورمذکورہ راستہ ہماری مرضی ومنشاء کے بغیرہی محکمہ مال نے ریکارڈمیں شامل کیااورستم ظریفی یہ کہ ہمیںاس7مرلے اراضی کاکوئی معاوضہ تک نہ دیاگیا۔اہلیانِ دیہہ اگرحق بجانب اورانصاف کے تقاضے پوراکرناچاہتے ہیں تومذکورہ اراضی کاموجودہ ریٹ کے مطابق معاوضہ دیں۔اس کے باوجوداہلیانِ دیہہ کی مقدمہ بازی راقم کے ساتھ حجت کے سواکچھ بھی نہیں

۔قابل ذکربات ہے کہ مدعی مقدمہ شبیراحمدمحکمہ شاہرات میں بحیثیت میٹ ملازم ہے اورساتھ صحافت،اسٹیٹ لائف انشورنس سمیت بیک وقت دیگرکئی شعبوں سے منسلک ہے۔راقم کوشرپسنداورقبضہ مافیہ کارکن کہنے والابذاتِ خودقانون کامجرم اورسرکاری خزانے پربوجھ ہے۔اس حوالہ سے متعلقہ حکام کوچھان بین کرکے سرکاری ادارہ جات میں موجودکالی بھیڑوں کوبے دخل کرناچاہیے۔

محمدالطاف ملک اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کاذکرکرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔انہوںنے کہاکہ مخالف فریقوں نے روپے پیسے کی چمک،سیاست اورمحکمہ مال میں اثرورسوخ کی بدولت سالوں سے بے جامقدمات میں الجھایاہواہے اوراپنے خریدکردہ رقبہ سے بے دخل کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ 2016ء میںاپنے خریدکردہ رقبہ پرمکان کی تعمیرشروع کی جوتاحال نامکمل ہے۔

وہ عیال داراورشریف شہری ہے لیکن شرپسندعناصرکی وجہ سے آئے روزمحکمہ مال کے دفاتراورعدالتوں کے چکرکاٹنے پرمجبورہوچکاہے۔بے جامقدمہ بازی کی وجہ سے اتنے سالوں میں لاکھوںروپے کانقصان کروایاگیا اورخریدکردہ رقبہ میںسے10مرلے زمین سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ شدیدذہنی اذیت سے دوچارکررکھاہے جبکہ وہ انصاف کے حصول کے لیے فاضل عدالتوں کے چکرکاٹنے پرمجبورہے

مگرمخالف پارٹی پیسے کی چمک اورتعلقات کی بناء پرانصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔اس دوران چندمرتبہ گالم گلوچ اورہاتھاپائی تک بھی نوبت پہنچی اورمیری معاشرتی ساکھ کوبھی نقصان پہنچانے کی ہرممکن کوشش کی گئی۔محمدالطاف ملک نے صدرریاست،وزیراعظم ،چیف سیکرٹری،

چیف جسٹس عدالت العظمیٰ،کمشنرمیرپورڈویژن ودیگرحکام بالاسے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے تقاضوں کوپوراکرتے ہوئے اُس کی بے جامقدمہ بازی سے جان چھڑائی جائے اوراپنے خریدکردہ رقبہ کے تحفظ سمیت شرپسندعناصرکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں