88

راجہ محمدشہزادخان ٹھیکیدارچونگی کی چک سواری کے مقامی ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس

راجہ محمدشہزادخان ٹھیکیدارچونگی کی چک سواری کے مقامی ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس

چک سواری(رپورٹ:الیاس اعوان)راجہ محمدشہزادخان ٹھیکیدارچونگی/ٹول ٹیکس میونسپل کمیٹی چک سواری نے چک سواری کے مقامی ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ میں مالی سال2018-19کاٹھیکیدارچونگی/ٹول ٹیکس ہوں۔ٹھیکہ کے وقت طے شدہ قواعد وضوابط کے

تحت تمام واجب الادارقم باقاعدگی سے خزانہ سرکارمیں جمع کرائی اورچونگی کاانتظام وانصرام احسن اندازمیں چلائے رکھا۔مئی2019ء میں ٹھیکہ کی معیادختم ہونے سے صرف ایک ماہ قبل چیف آفیسر میونسپل کمیٹی میرطارق نے پانچ فیصداضافی ٹیکس جمع کرانے کانوٹس جاری کردیاجس پرمیں نے تحفظات کااظہارکیامگربے سود۔اضافی ٹیکس نہ دینے کے جوازمیں میونسپل کمیٹی




چک سواری نے میرے لائسنس ٹھیکہ کوتجدیدکے لیے مظفرآبادنہ بھیجا اوراس طرح سازش کے تحت مجھے ٹھیکہ چونگی برائے سال2019-20سے باہرکردیاگیا۔حالانکہ تحصیل ڈڈیال کے مختلف ٹھیکہ جات میں ایسے ٹھیکیداربھی شامل ہوئے جن کے ذمہ بقایاجات تھے۔اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پرمیں نے حصول انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کیااورعدالت العالیہ آزادجموں وکشمیرنے میرے تحفظات اورمؤقف سننے کے بعدمورخہ28-06-2019کوچونگی

ٹھیکہ پرحکم امتناعی جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت مقدمہ بتاریخ20-07-2019مقررکی جس کی مصدقہ نقل دفترمیونسپل کمیٹی میں جمع کرائی گئی لیکن ایڈمنسٹریٹروچیف آفیسرمیونسپل کمیٹی ذاتی عنادکی بناء پرمعززعدالت کے حکم کوماننے سے انکاری ہیں اورانہوںنے گذشتہ روز مورخہ30جون2019ء کورات12بجے مجھے ٹھیکہ چونگی لینے سے روکنے کانوٹس جاری کیا۔چیف آفیسرمیونسپل کمیٹی چک سواری نے مجھ سے (رشوت)

خرچے کامطالبہ کیا اورانکارپراناکامسئلہ بناتے ہوئے اختیارات کے ناجائزاستعمال پراُترآیاہے۔چیف آفیسرنے مجھے دھمکیاں دیتے ہوئے کہاکہ سابق چیف جسٹس اعظم خان میراقریبی رشتہ دارہے اورقانون ہم خودبناتے ہیں تمہیں ہرحال میں چونگی ٹھیکہ سے دستبردارہوناپڑے گا۔چیف آفیسرنے کہاکہ میں گرفتارکروانااورہتھکڑیاں لگواناجانتاہوں۔وثوق سے کہہ سکتاہوں کہ چیف آفیسرذاتی عناداورپیسے کی لالچ میں ٹھیکہ چونگی بذریعہ پارٹنرخودلیناچاہتاہے

اوراسی وجہ سے چیف آفیسرنے اپنے قریبی رشتہ دارعبدالرحمن کوبذریعہ عبدالعزیزولدلعل دین ساکنان میرپورٹھیکہ چونگی کی بولی میں شامل کرواکرکامیاب قراردیا۔قابلِ ذکربات یہ ہے کہ ٹھیکہ چونگی کی بولی کے وقت اصل ٹھیکیدارعبدالعزیزموقع پرموجودہی نہ تھااس کے باوجودبذریعہ عبدالرحمن ٹھیکہ الاٹ کیاگیا۔عبدالرحمن نامی شخص جوچیف آفیسرکاقریبی رشتہ دارہے،

بلدیاتی ادارہ جات کے مختلف ٹھیکہ جات مختلف شخصیا ت کے نام پرالاٹ کرواکرکام چلارہاہے۔مزیدیہ کہ چیف آفیسرنے ٹھیکہ چونگی کے لیے میری جمع شدہ رقم بطورسیکورٹی مبلغ تین لاکھ روپے بھی ضبط کرلی ہے۔یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ مالی سال2016-17کاٹھیکہ چونگی چوبیس لاکھ روپے جبکہ میں نے سال2017-18کاٹھیکہ سینتیس لاکھ ساٹھ ہزاراورسال2018-19کاٹھیکہ تینتالیس لاکھ تیس ہزارروپے(علاوہ ٹیکس)میں لیا یعنی گذشتہ دوسالوں میں،

میں نے زیادہ سے زیادہ بولی دے کرٹھیکہ لیااوراپنے ذمہ واجب الادارقم باقاعدگی سے خزانہ سرکارمیں جمع کروائی۔راجہ محمدشہزادخان نے مزیدکہاکہ گذشتہ دوسالوں میں میونسپل کمیٹی کی طرف سے چونگی وصولی کے لیے ملازم فراہم کیے گئے اورنہ ہی ٹینٹ،ٹیبل کرسیاں وغیرہ دی گئیںجس وجہ سے مجھے ملازمین کوتنخواہوں کی مدمیں کثیررقم دیناپڑی لیکن سننے میںآیاہے کہ چیف آفیسرنے مالی سال2019-20کے ٹھیکیدارچونگی/ٹول ٹیکس کوملازم ودیگرسامان کی فراہمی کابھی وعدہ کیاہے۔راجہ محمدشہزادخان نے کہاکہ مجھے

میونسپل کمیٹی چک سواری کے آفیسران سے خطرہ جان ومال ہے جومجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔میں نے اس بابت تھانہ پولیس چک سواری میں تحریری درخواست بھی دے رکھی ہے۔ٹھیکہ یاچونگی وصولی کے معاملے پرکسی قسم کے لڑائی جھگڑے اورنقصان کے ذمہ

دارایڈمنسٹریٹروچیف آفیسرمیونسپل کمیٹی چک سواری ہوں گے۔انہوںنے وزیراعظم آزادکشمیر،چیف سیکرٹری،وزیربلدیات اورقانون نافذکرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ہونے والی زیادتی کانوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹروچیف آفیسرمیونسپل کمیٹی کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں