مقبوضہ کشمیر: بھارتی انتظامیہ کا کشمیری صحافیوں کو مخصوص موقف اختیار کرنے پر دبائو،کشمیر پریس کلب‘ کا سخت اظہار تشویش
سرینگر/ کشمیر(سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی )مقبوضہ کشمیر میں ’’ کشمیر پریس کلب‘ کے پی سی)سرینگر نے مقبوضہ علاقے میں ذرائع ابلاغ کی مسلسل معطلی پر سخت تشویش کا اظہار کیاہے۔ پریس کلب کا کہنا ہے کہ بھارتی انتظامیہ کشمیری صحافیوں کو سخت ہراساں کر رہی ہے
تاکہ انہیں ایک مخصوص موقف اختیار کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔ذرائع کے مطابق پریس کلب کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ تین سینئر کشمیری صحافیوں اعجاز حسین، فیاض بخاری اور نذیر مسعود کو قابض انتظامیہ کی طرف سے سرینگر میں قائم کیے گئے میڈیاسینٹر میں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے
اور انہیں فوری طور پر سینٹر چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے اور سب محض اس وجہ سے کیا جا رہا ہے کہ انہیں ایک مخصوص موقف اختیار کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔ بیان میں کہا گیاکہ پریس کلب کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے ایک اجلاس میں کہا کہ موبائل فون ، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروسز کی سخت بندش نے صحافیوں کو بالکل اپاہج بنا دیا ہے اور وہ کشمیر کی زمینی صورتحال کی
رپورٹنگ سے قاصر ہے۔ بیان میں کہا کہ پانچ اگست کو ذرائع ابلاغ کی معطلی کے بعد سے اب تک پریس کلب نے کئی بار یہ معاملہ سرکاری حکام کے ساتھ اٹھایا اور ان پر زو دیا کہ وہ صحافیوں اور اخبارات سمیت تمام میڈیا دفاتر کو انٹرنیٹ،ٹیلی فون وغیرہ کی سہولت بحال کردیں لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ بیان میں کہا کہ صحافیوں اور مختلف ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنی
رپورٹ فائل کرنے کے لیے سرینگر میں قائم کیے گئے ایک عارضی میڈیا سینٹر میں گھنٹوں قطار میں کھڑا رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ میڈیا سینٹر میں محض پانچ کمپیوٹر رکھے گئے ہیں اور انٹرنیٹ کی سپیڈ میں انتہائی سست ہے۔