81

منگلا ڈیم کے ٹربائن بند، بجلی کے بحران کا خدشہ

منگلا ڈیم کے ٹربائن بند، بجلی کے بحران کا خدشہ

آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور جہلم کے قریب زلزلے کے بعد منگلا ڈیم کا معائنہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈیم اور بجلی گھر زلزے میں محفوظ رہے ہیں تاہم واپڈا کی ٹیم ڈیم کی ٹیسٹنگ کررہی ہے۔



ذرائع نے بتایا کہ زلزلے کے بعد ڈیم چیکنگ کیلیے ڈرلنگ بھی کی جاتی ہے، ٹیسٹنگ کتنی تفصیلی ہوگی، اس کا فیصلہ ٹیکنیکل ٹیم کرے گی۔



ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے منگلا جھیل کا پانی گدلا ہوگیا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنیں بند کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پانی صاف ہونے پر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنوں کو دوبارہ چلا دیا جائے گا، منگلا ڈیم اور پاور ہاؤس میں نصب آلات سے ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے۔



منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے جبکہ ڈیم میں قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.9 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔





زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 9 کلو میٹر تھی۔



شدید کے زلزلے کے باعث سب سے زیادہ تباہی آزاد کشمیر کا علاقہ میرپور ہوا ہے جہاں کم از کم اب تک 6 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔





میرپور کے علاقے میں پاکستان کا دوسرا بڑا منگلا ڈیم ہے، زلزلے سے منگلا ڈیم کے قریب سڑک پر دراڑ پڑگئی ہے جس کے باعث پانی کے رساؤ کا خطرہ ہے۔



منگلا ڈیم بند ہونے سے 900 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی: واپڈا ذرائع

واپڈ ذرائع کے مطابق جس وقت زلزلہ آیا 900 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی تھی، منگلا ڈیم بند ہونے سے 900 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی۔





ذرائع نے بتایا کہ 900 میگاواٹ شارٹ فال سے مختلف شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے اور بجلی گھر کی بندش کے باعث لوڈشیڈنگ میں3 سے4 گھنٹے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں