بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا جوان اور 5 شہری شہید
بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان اور 5شہری شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر جورا،شاہ کوٹ اور نوسہری سیکٹرز میں سیزفائر کی خلاف ورزیاں کیں اور جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان لانس نائیک زاہد اور پانچ شہری شہید ہوگئے جب کہ دو سپاہیوں سمیت 3 شہری زخمی ہوئے جنہیں ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے بلا اشتعال بھارتی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا جس کے نتیجے میں 9 بھارتی فوجی ہلاک، کئی زخمی اور دو بھارتی بنکرز تباہ بھی ہوئے
Targeting innocent civilians by Indian Army is an attempt to justify their false claims of targeting alleged camps. Injured civilians evacuated to District hospitals. UNMOGIP as well as domestic & foreign media have open access to AJK, a liberty not available in IOJ&K. pic.twitter.com/mTyxCteYti
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 20, 2019
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارت مبینہ کیمپوں کونشانہ بنانےکی آڑ میں معصوم شہریوں کونشانہ بنا رہاہے لیکن بھارت کو سیز فائر خلاف ورزیوں کاہمیشہ منہ توڑ جواب ملےگا۔
میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں کو اپنی جوانوں کی لاشیں اٹھانے اور زخمیوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے، بھارتی فوج سفید جھنڈے لہرا رہے ہیں جس کے بارے میں انہیں سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے پہلے سوچنا چاہیے اور فوجی اقدار کا احترام کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
Indian Army struggling to pick dead bodies and evacuate injured soldiers. Indian Army raising white flag. This they should think before initiating unprovoked CFVs and respect military norms by avoiding to target innocent civilians.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 20, 2019
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج ایل اوسی پرمعصوم شہریوں کی حفاظت جاری رکھےگی اور ایل اوسی کی خلاف ورزی پر بھارتی فوج کو ناقابل برداشت نقصان پہنچائے گی۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مبصرین، ملکی، غیر ملکی میڈیا کو آزاد جموں کشمیر میں آزادانہ رسائی ہے جب کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں یہ آزادی نہیں ہے۔