کوئلے کی کان سے مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، تعداد 23 ہوگئی 183

کوئلے کی کان سے مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، تعداد 23 ہوگئی

کوئلے کی کان سے مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، تعداد 23 ہوگئی

کوئٹہ کے علاقے سورینج میں کوئلے کی کان سے مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد دو کانوں کے منہدم ہونے کے الگ الگ واقعات میں جاں بحق مزدوروں کی تعداد 23 ہوگئی۔

گزشتہ روز مارواڑ اور سورینج میں کان کے منہدم ہونے کے الگ الگ واقعات پیش آئے جس کے نتیجے میں متعدد مزدور پھنس گئے تھے۔

چیف مانئنز انسپکٹر کے مطابق سورینج میں گزشتہ روز کوئلے کی کان بیٹھنے سے 9 مزدور پھنس گئے تھے جس میں سے 2 کی لاشیں اور دو کو بے ہوشی کی حالت میں نکالا گیا جب کہ آج مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

کان کے بیٹھنے کے دونوں واقعات میں اب تک مجموعی طور پر 23 مزدوروں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے بیشتر کا تعلق شانگلہ سے ہے۔

چیف مائنز انسپکٹر کا کہنا ہے کہ مارواڑ اور سورینج حادثات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کی جائے گی جس کی منظور سیکرٹری معدنیات دیں گے اور دونوں حادثات کی علیحدہ علیحدہ تحقیقات ہوں گی۔

دوسری جانب کان حادثات میں مزدوروں کی ہلاکت کے خلاف کوئٹہ مائنز لیبر فیڈریشن کی جانب سے پریس کلب کے باہر احتجاج مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی اور جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کو 20،20 لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے۔

کوئٹہ میں کوئلے کی کان منہدم، 6 کان کن جاں بحق ہوگئے
کوئٹہ میں کوئلے کی کان منہدم، 6 کان کن جاں بحق ہوگئے

یاد رہے کہ گزشتہ روز پہلے مارواڑ اور پھر سورینج میں کوئلے کی کان بیٹھنے کے واقعات پیش آئے، مارواڑ میں کان بیٹھنے کی وجہ میتھین گیس بھرجانے کے باعث دھماکے کو قرار دیا جارہا ہے جب کہ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بھی اس کی تصدیق کی۔

مارواڑ میں کان کے بیٹھنے سے 16 مزدور جاں بحق ہوئے تھے جن کی لاشیں گزشتہ روز ہی نکالی گئیں جب کہ صدر کول مائنز لیبر یونین بخت نواب نے 16 کان کنوں کی لاشیں نکالنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں