ایبٹ أباد تجاوزات مافیا سرگرم (تحریر وقاص باکسر)ایبٹ أباد شہرجسے حسن کا شہزادہ کہا جاتا ہے أج تجاوزات مافیا کے ہاتھوں بدصورتی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے
ایبٹ أباد کے مختلف بازاروں میں بااثرتجاوزات مافیا نے عوام کا جینا بھی مشکل کر دیا ہے بااثر تجاوزات مافیا نے سیاسی گھٹ جوڑ کرکے مقامی اداروں کو بھی یرغمال بنادیا ہے ایبٹ أباد کے مین بازار میں بااثر تجاوزات مافیا نے قبضہ کر کے شہریوں سے گزرنے کا حق بھی چھین لیا ہے اورانتظامیہ أۓ روز گرینڈ أپریشن کے نام پر ٹوپی ڈرامے رچارہی ہے سیاسیوں کی مداخلت پر بڑے بڑے مگرمچھوں کو چھوڑ کر آپریشن صرف غریب ریڑھی بانوں سے شروع کیا جاتا ہے اور انہیں ہی قربانی کا بکرا بنایا جاتا ہے اور بااثر تجاوزات مافیا انتظامیہ اور سیاسیوں کی ٹاٶٹ بن جاتی ہے ایبٹ أباد شہر کے بازاروں میں بااثر تاجروں نے سڑکوں پر بھی قبضہ جمانا شروع کر دیا ہے تحصیل حکومت سے گٹھ جوڑ کر کے دوکانوں کے باہر دس دس فٹ کے غیرقانونی تھڑے قاٸم کر کے ڈبل کرایوں پر دے دیے ہیں اور انتظامیہ کو ماہانہ بھتہ پہنچا کر أپریشن کا أغاز غریب ریڑھی بانوں سے شروع کروایا جاتا ہے عرصہ حیات سے ایبٹ أباد کے مین بازاروں میں بااثرتجاوزات مافیا کے خلاف گرینڈ أپریشن نہیں کیے گۓ ٹی ایم اے أفس دفتر میں عرصہ دراز سے سیاسی اثرو رسوخ کے حامل افسران و اہلکاروں کی تاحال کسی دوسرے اسٹیشن پر ٹرانسفر نہیں کی جا سکی جس کی وجہ سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہاہے تاہم دوسری جانب مذکورہ افسران و اہلکاروں کی ایک ہی جگہ تعیناتی کے باعث شہریوں کی حالت زار بگڑ کر رہ گئی ہے ، زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ٹی ایم اے أفس میں کچھ افسران و اہلکار ایسے بھی ہیں جو سیاسی پشت پناہی کے باعث پچھلی کئی دہائیوں سے ایک ہی اسٹیشن پر ایک ہی سیٹ پر تعینات ہیں ان افسران و اہلکاروں نے سیاسی جماعتوں کے عمائدین سے گٹھ جوڑ کر رکھے ہیں ،مذکورہ افسران و اہلکار نے اپنی ساری زندگی ایک ہی اسٹیشن پر رہتے ہوئے گزار دی ہے ، قانون کے مطابق کوئی بھی افسرا یا اہلکار 3 سال سے زائد عرصہ تک ایک جگہ اور ایک ہی سیٹ پر تعینات نہیں رہ سکتا لیکن اس کے باوجود یہاں افسران سیاسی آشیر باد حاصل کرنے کے بعد اپنی ساری سروس ایک ہی اسٹیشن پر گزار دیتے ہیں ، زرائع کے مطابق مذکورہ افسران و اہلکاروں نے سیاست دانوں کے ڈیروں پر صبح و شام حاضری دی