Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

زوال پذیری، سائنس سے یا اسلام سے دوری؟؟

زوال پذیری، سائنس سے یا اسلام سے دوری؟؟

زوال پذیری، سائنس سے یا اسلام سے دوری؟؟

زوال پذیری، سائنس سے یا اسلام سے دوری؟؟

*ازقلم ضحی شبیر*

*چل اتار، پھینک یہ اپنا چوغہ جھوٹ کی کہانی کا*
*تو حیدری ہے، فتنہ و فساد کو مٹا کر داستان حق لکھ*

آج مسلمان زوال پذیر کیوں ہیں؟ کیوں پوری دنیا میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں؟ جو جسمانی آزاد ہیں وہ ذہنی غلامی میں مبتلا ہیں. جو جسمانی غلام ہیں وہ ذہنی طور پر تھکن، بے چینی اور کم ہمتی کا شکار ہیں کیونکہ تلخ حقیقتیں ان پر آشکار ہیں.. آج اگر کسی مسلمان سے پوچھا کہ ہم تمام دنیا میں مسلمان ہو کر ذلیل و خوار کیوں ہیں کیوں گاجر مولی کی طرح کٹتے جا رہے ہیں؟ کیوں ماؤں کی جگر گوشوں کے لاشے بچھتے جا رہے ہیں؟ کیوں آخر بہنوں کی عزت لٹتے دیکھ کر بھی لفظوں کو زبان اور بازوؤں کو طاقت کیوں نہیں دی جا رہی ہیں.؟ جواب دیا جاتا ہے کیونکہ ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا سے کہیں پیچھے ہیں.. ترقی یافتہ مسلم ممالک میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ اعلی درجے کی ہے ہماری طرف 2جی بھی ہی آ رہی ہے. ترقی یافتہ ممالک کے انٹرنیٹ، ان کی ایجادات، ان کے کمپیوٹر کی باتیں، ان کے لیپ ٹاپ اور ان کے ماڈل، ریم
(RAM)
اور روم(ROM)، ان کے سکول میں انگلش طرز کے نصاب و دیگر ان کی سہولیات کا بغیر رکے میں سن کر مجسمہ حیرت بن جاتی ہوں. لبوں کو چپ لگ جاتی ہے کہ جتنی زیادہ معلومات ہمیں غیر مسلموں کی سہولیات اور ان کے انداز زندگی کی عیاشیوں کی ہے کیا ہمیں اپنے قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی ہے…مجھے ان کا جواب ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیتے ہیں.. ہم مسلمان کتنے احمق ہو گے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور اسلام سے دوری، اللہ تعالیٰ سے تعلق کی کمزوری اور سنت نبوی کی پیروی نہ کرنے جیسی تمام باتوں کو ایک سائنس کے جھوٹے شاندار اور دلفریب سے بہانے کے پیچھے چھپا کر دنیا اور دل کو مطمئن اور ضمیر کو تھپکیاں دے رہے ہوتے ہیں کہیں یہ بیدار نہ ہو جائے.
*وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر*
*تم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر*
اگر واقعی سائنس و ٹیکنالوجی سے دوری ہمارا زوال ہے تو بتائیں.. تب یہ سائنس کہاں ہوتی ہے جب موسی علیہ السلام سے فرعون شکست کھا کر نشان عبرت بن کر ابھرتا ہے جبکہ اپنے دور کی تمام سائنسی سہولتیں اس کو میسر ہیں…؟ سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنے وقت کے بادشاہ ہونے کے باوجود اندلس کے مسلمانوں کے نصیب میں زوال ہوتا ہے؟ کیوں اپنے وقت کی سائنس و ٹیکنالوجی میں وقت کے امام ہونے کے باوجود خلافت عباسیہ جاہل تاتاریوں کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرتے ہیں….؟پھر کیوں مسلمان کوئی مادی وسائل کوئی ٹیکنالوجی کسی سائنسی مہارت کے بغیر واپس غالب ہو جاتے ہیں چنگیز خان کا پوتا برقہ خان کے اسلام قبول کرنے سے کون سا سائنسی ایجادات کا سمندر امڈ پڑتا ہے

اور حالات پلٹ جاتے ہیں. طاقت کا توازن اسلام قبول کرنے سے کیوں بدل جاتا ہے…..؟ سائنس و ٹیکنالوجی تب کوئی اثر نہیں ظاہر نہیں کرتی ہے ترکی تمام تر سائنس و ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتے ہوئے اور مادی وسائل میں یورپ سے کء گنا بہتر ہونے کے بعد بھی ویانا میں قدم نہیں رکھ پاتا؟ مغلیہ سلطنت کیسے چند ہزار انگریزوں کے سامنے منہ کے بل گرتی ہے جب ان کی مہارت سائنس و ٹیکنالوجی انگریزوں سے اگرچہ زیادہ نہیں مگر کم بھی تو نہیں ہوتی ہے…؟
افغانستان میں روس کا ببرک کارمل 1979 کو ڈیڑھ لاکھ روسی فوجوں کے ساتھ برسراقتدار آتا تو ہے مگر سائنس و ٹیکنالوجی کدھر ہوتی ہے جب 15 فروری 1989 کو روسی فوج افغانستان کو چھوڑ پر جانے پر موجود ہوتے ہیں.. حالانکہ کہ افغانستان کے پاس تو مجاہدین ہوتے ہیں اور روس اپنے وقت کا سرخ درندہ مانا جاتا ہے سائنس و ٹیکنالوجی کا باپ مانا جاتا ہے…..؟ وہ کونسی سی سائنس و ٹیکنالوجی ہوتی ہے کہ سترہ برس کا محمد بن قاسم اپنے سے تقریباً چار گنا بڑی راجہ دہر کی فوج کو شکست دیتا ہے…..؟وہ کونسی سی ٹیکنالوجی ہے کہ میدان بدر سجتا ہے

تین سو تیرہ کا لشکر نہ کوئی ٹیکنالوجی نہ کوئی سائنس نہ کوئی جدید ہتھیار لیے اپنے سے تین گنا بڑی مادی وسائل میں طاقتور کفار کی فوج سے فتح یاب ہوتی ہے……؟ وہ کونسی ٹیکنالوجی ہوتی ہے کہ چرواہے کے خاندان سے اٹھ کر ایک نوجوان عثمان سلطنت عثمانیہ کی ایک عظیم الشان تاریخ رقم کر دیتا ہے جبکہ مقابلے میں ٹیکنالوجی
اور مادی وسائل کے چمکتے دمکتے چٹان ہوتے ہیں؟ وہ کون سی طاقت ہوتی ہے جو عثمان کی نسلوں کو چھ براعظم کا بادشاہ بنا ڈالتی ہے؟ یہ سائنس و ٹیکنالوجی تب کہاں وفات پا جاتی ہے جب مسلمان 1206 سے 1857 تک کی حکومت کے بعد انگریزوں کے سامنے خوار ہوتے ہیں….؟

*تجھے کیا بتاؤں ہم نشین میرے غم کا قصہ طویل ہے*
*میرے گھر کی لٹ گء آبرو ہوا جب سے غیر دخیل ہے*

تاریخ گواہ ہے سائنس و ٹیکنالوجی نے مسلمانوں کو خوار نہیں کیا جب شہنشاہ حقیقی کے دربار سے سر اٹھا کر مسلمانوں نے بادشاہ مجازی کے آگے سر جھکایا ذلالت کے اس سمندر میں ڈوبے جہاں سے نہ مٹنے والی شرمناک داستانیں لے کر ابھرے. *دی گریٹ مغل* سے *the lateral mughal* کا سفر تب شروع ہوتا ہے جب مسلمانوں نے اللہ کو چھوڑ کر شراب نوشی اور عورتوں کے دامن کو پکڑ لیا اور عیاشیوں میں مبتلا ہو کر شاہ رنگیلا بنتے گئے.. عثمانیہ سلطنت کا چمکتا دمکتا ستارہ اور لازوال انمول داستان پر مبنی تخت تب مٹ گیا جب نیشنلزم اور مغربی تہذیب نے آ کر رنگ جمایا…… کون کون سی تاریخ کون کون سا واقعہ بتا کر ثابت کیا جائے کہ زوال پذیری سائنس سے دوری سے نہیں آء جب اللہ کی رسی کو چھوڑ کر تفرقوں میں بٹے ہم تباہ و برباد ہو گے ہم انسانوں کی صف سے بھی مٹ گے اور یہودیوں و عیسائیوں کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن گے…
انٹرنیٹ و سوشل میڈیا کبھی ترقی نہیں دیتا… CREATIVIT CENTRER دماغ ہوتا ہے انٹرنیٹ نہیں. ہم انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں دماغ نہیں. تخلیقات کو پڑھتے اور پڑھاتے ہیں بوائل لا اور چارلس لائ، آئیڈیل اور نان ائیڈیل گیس کے لائ، مینڈل کے لاء اف سگریگیشن اور انڈی پنڈنٹ اسورئمنٹ کی دنیا سے ہی نہیں نکل رہے.. تو تخلیقات کو جنم دینے کے مرحلے پر جائیں گے کیسے…..؟ چلو چھوڑتے ہیں جھوٹے بہانوں کو، سائنسی خول کی دنیا سے نکل کر اللہ تعالیٰ کی رسی کو مل کر تھام کر فتح و کامرانی کی منزلوں کو چھوتے ہیں..

*نکل گھر سے، کمر کو باندھ اور یلغار کرنا سیکھ*
*کہ اب ہر ظلم کی بنیاد کو مسمار کرنا سیکھ*
*یہاں پر اب خاموش رہنا جان لے لے گا*
*زبان کو کھول اور تکرار تو اب کرنا سیکھ*

Exit mobile version