آج کےدورکےہم مسلمان اور ہماراقوی تر ایمان 216

سقم کورونا سے رب کائینات نے اس کی حقیقت کا ادراک کرادیا

سقم کورونا سے رب کائینات نے اس کی حقیقت کا ادراک کرادیا

نقاش نائطی
+966504960485

کورونا سقم کو سمجھاتی کلپس
کورونا بیماری کیا ہے؟ اور کیسے ہمارے جسم کے اندر جاکر ہمارے اندرونی نظام کو کمزور کرتے ہوئے،ہمیں موت کے منھ میں ڈھکیل دیتی ہے۔اور اس سے بچنے کے لئے سائینس دانوں نے کیسے شیشہ شیشے کو اور لوہا لوہے کو کاٹتا ہے اسی اوصول پر کورونا وائرس ہی کو کچھ تبدیلی کے ساتھ، ویکسین کی شکل ہمارے جسم کے اندر داخل کرتے ہوئے ،کورونا سقم سے لڑنے اور اسے ختم کرنے کی طاقت ہمارے جسم کے اندرونی نظام کو دیتی ہے

اور کونسا یا کس ملک کا ویکسین ہم انسانوں کے لئے مفید تر ہے یہ سب سائینسی جانکاری پٹنہ بہار کے پی جی ٹیچر ایک بہاری ببوا خان سر کی زبانی سنئے۔ اللہ اچھا کرے اس بہاری خان سرکا کہ اس نے جس اچھے ڈھنگ سے کورونا بیماری اور اسے کیسے ٹھیک کیا جاتا ہے سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ تھوڑا بہت عصری تعلیم حاصل کئے ہم انسان نہ صرف آسانی سے سمجھ سکتے ہیں بلکہ ان پڑھ جاھل لوگ بھی غور سے اس بہاری ببوا کی باتیں سنیں تو ایک حد تک کورونا کے بارے میں تمام تر جانکاری حاصل ہوسکتی ہے

موجودہ عالم میں ہر طرف بنے انڈسٹریل ریولیوشن، صنعتی ترقی پذیری نے، ہمارے اطراف کے ماحول کو پراگندہ کر ہمارے اطراف کی آب و ہوا کوبھی پیٹرو دھوئیں کی کثافت سے محلول کر نہ صرف ہم انسانوں کو سقم زد کرتے ہوئے، ہمارا جینا دوبھر کیا ہوا تھا بلکہ عالم جہاں میں قدرت کے پیدا کردہ انیک مخلوقات کے لئے سانس لینا مشکل تر ہورہا تھا ۔ مختلف اقسام کےپرندے چونکہ وہ اڑتے ہوئے عالم کے کسی بھی حصے میں پہنچ سکتے ہیں اس لئے ہم انسانوں میں سے ایک بہت بڑی اکثریت اپنے ماحول سے اکتاتے ہوئے کسی دوسرے مقام کا سفر کر وقتی سکون حاصل کرنے کی کوشش کرتے پائے جاتے ہیں بالکل اسی طرح ہم انسانوں کے مشاہدے میں یہ بات آتی رہی کہ عالم کے مختلف حصوں کے پرندے، عالم کے دوسرے حصوں میں ہر سال ایک مخصوص وقت میں، ہزاروں کی تعداد میں، ہزاروں کلو میٹر کا سفر طہ کرتے ہوئے،

صاف ستھرے نئے ماحول میں جاتے ہوئے، اپنی صحت کی ضمانت حاصل کیا کرتے ہیں۔ ان پرندوں کی اس حرکت سفر کو ہم انسانوں نے انہیں مائگریٹری برڈ یا ‘محو سفر پرندے’ نام دیا ہوا ہے۔ لیکن یم انسانوں کے ترقی پزیر اس صنعتی انقلاب کی وجہ سے ماحول کے، متغیر کثافت آلود ہونے کی وجہ سے، آج کل ان پرندوں کی نقل وحرکت میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ ماحولیات کی ایکسپرٹ اپنے اطراف کی آب و ہوا کو صاف و ستھرا رکھنے کے لئے، جنگلات کی کٹائی سے نہ صرف روکا کرتے تھے بلکہ اپنے طراف زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی ترغیب بھی دیاکرتےتھے ابھی حال ہی میں ہمارے پڑوسی دشمن ملک پاکستان کے اسپورٹ مین وزیر اعظم عمران خان نے، عالم کے ایوانوں میں ماحولیات کو صاف و شفاف رکھنے،

نہ صرف عالمی سطح پر شجر کاری مہم شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، تقریر کرتے دکھائی دیتے تھے بلکہ خود انہوں نے، اپنی نگرانی میں ‘کھرب شجر کاری’ مہم ‘بلین ٹری پلین’ اپنے پاکستان میں شروع کرتے ہوئے، عالمی سطح پر خوب پذیرائی بھی حاصل کی ہوئی تھی۔ عالمی ماحولیاتی ادارے بھلے ہی کتنی کوشش کریں لیکن ہر ملک کی حکومتیں اس طرف دھیان دیتی کم نظر آتی تھیں، بلکہ اپنے اپنے ملک میں برآمدات سے کروڑوں ڈالر کمانے کی خاطر، قدرت کے تخلیق کئے جنگلات کو کاٹے جا رہی تھیں۔لیکن قدرت کا کھیل دیکھئے کورونا سقم کوعالم بھر میں پھیلاکر، پوری انسانیت کو سال بھر سے گھروں میں قید و بند رکھتے ہوئے، عالم بھرمیں دوڑنے والی کھربوں گاڑیوں اور اڑنے والے ہزاروں ہوائی

جہازوں سے، پیٹرول جلتے ، ماحولیات کو کثافت زد کرتے پس منظر کو، کس خوبصورتی سے قابو میں کر، پورے عالم کے ماحول کو صاف ستھرا بنانے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ بالکل اسی طرح اس کورنا سقم کے ڈر اور خوف کو ہم انسانوں کے دل و دماغ میں بٹھاتے ہوئے،اور ہمارے اطراف رہنے والے اور ہم۔سے روزانہ کی بنیاد پر ملنے والے کئی ایک کو ہم سے جدا کر اپنے پاس بلواتے ہوئے، ہمیں نہ صرف اپنی قدرت کے جلوے دکھائے ہیں بلکہ ہمیں اس کی بندگی اور عبادت کرنے پر مائل بھی کیا ہوا ہے۔کسی بزرگ نے کہا خوب کیا تھا کہ رب کائینات کی حقیقت کا ادراک دنیا میں موجود ہزاروں اقسام کی مخلوقات کے نظام تخلیق کو دیکھ کر ہی پتہ چلتا ہے کہ اتنا بہترین اور جامع نظام کسی خاص بنانے والے کے بغیر خود سے نہیں بن سکتا،

بلکہ ایک خالق و مالک کائینات کی قدرت تخلیق کو دیکھتے ہوئے اس کی بندگی اور عبادت کرنے کو دل چاہے گا۔ اس بہاری ببوا کے آسان دنیوی زبان میں بتائے علم سے ہمیں یہ دیکھ کے کیا تعجب نہیں ہوتا کہ کس طرح رب کائینات نے ہمارے جسم کے اندر ہی، باہر سے آنے والے مختلف اقسام کے سقم سے لڑنے اور ہمیں مختلف اقسام کی بیماریوں سے بچانے بہترین نظام مدافعت سقم، ہمارے جسم کے اندر ہی تخلیق کیا ہوا ہے یہ سب دیکھنے اور سمجھنے کے بعد ہم انسان پھر کیسے ایتھیسٹ یا خدا کو نہ ماننے والے باقی رہ سکتے ہیں ۔ اللہ ہی ہمیں رب کائینات کی ‘قدرت تخلیق’ ،’حرب سقم’( بیماریوں سے لڑنے کی طاقت) دیکھتے ہوئے پہلے سے زیادہ سچے دل سے رب کائینات کی بندگی اور عبادت کرنے کی توفیق دے۔واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں