اصل کہانی پونجی پتی امبانی ایڈانی اور ان کے چوکیدار 56 چوڑے سینے والے کی
نقاش نائطی
۔ +966562677707
بھارتیہ 140 کروڑ عوام کی کل دولت کے 40 فیصد حصہ پر قابض صرف ایک فیصد پونجی واد، سرمایہ داروں کے یہاں بہتی دولت کی گنگا 5 کلو سرکاری دان پر پلنے والے 80 کروڑ بھارت واسیوں کا مذاق عالمی سطح پر اڑوا رہی ہے۔ کوئی اپنی محنت سے اتنا کچھ کمالیتا ہے تو کوئی بات نہیں، لیکن کوئی اپنی چالاکی والی سازش سے، اکثریتی دیش واسیوں کا مذہبی استحصال کئے، کل کے قاتل گجرات کو، اپنے مال دولت کے بل پر،140 کروڑ عوامی جمہوریت کا والی یعنی چوکیدار بناتا ہے اور اسی چوکیدار کی چوکی داری کی آڑ میں، عوامی حکومتی خزانے کو لوٹ لوٹ کر، عالم کا نمبری سرمایہ دار بنتا یے اور یوں اپنی اولاد کی شادی کے نام ہزاروں کروڑ، بے تحاشا تعیش پسندی پر اڑائے ہوئے 70% سے زاید دیش کی غریب جنتا کا مذاق اڑاتا پھرتا ہے تو پھر یہ جاننےکا حق دیش واسیوں کو پہنچتا ہے کہ اس کے پاس اتنی دولت آئی کیسے؟ اور کیا وہ واقعتاً آپنی پوری دولت کا ٹیکس بھی ادا کرتا ہے کہ نہیں؟
دیش کے چوکیدار نے، نہ صرف عالمی قوت،صاحب امریکہ سے مخالفت کا خطرہ مول لئے، بلکہ امریکی پابندی کی صورت ہزاروں کروڑ کے، بھارت کو، ہونے والے نقصان کی پرواہ تک نہ کئے، اپنے 56 انچ کی ھیکڑی دکھائے، دیش کے سب سے بڑے عہدے پی ایم پد پر بیٹھے، اپنے منصب کا غلط استعمال کئے، روس و بھارت دو ملکی سفارتی تعلقات کا نجی استعمال کئے، ایک طرف روس سے ہزاروں کروڑ کا خام تیل آمبانی کے نام خرید کروائے اور اسے ملکی سفارتی تعلقات کی بناپر جی 8 یورپی ملکوں کو بیچتے ہوئے
، تو دوسری طرف کوئلے کے بھنڈار والے بھارت میں بے تحاشا کوئلہ موجود رہنے کے باوجود، معیاری کوئلہ برآمد کرنے کے نام پر ، گھٹیا معیاری ہزاروں ٹن کوئلہ عالمی پابندی زد روس سےخریدواتے ہوئے، ملکی کوئلہ قیمت سے دس گنا قیمت پر،حکومی بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں کو بیچتے ہوئے، ہزاروں کروڑ اپنے پونجی پتی مالکان کو کمانے کا موقع دیا جانا، کیا یہ بھارت دیش کے ساتھ غداری کے مترادف عمل نہیں ہے۔ یہ اس لئے کہ بفرض محال، اگر عالمی قوت صاحب امریکہ،اپنی روس دشمنی میں،بھارت پر معشیتی مقاطعات نافذ کرتا ہے تو،اس مقاطعات کے اثرات بد سے ہونے والے مالی خسارے کے باعث بڑھتی مہنگائی یا بڑھائے جاتے
ٹیکس کا براہ راست اثر،140 کروڑ غریب یا درمیانے درجے کے عوام کو بھگتنا پڑتا۔جبکہ روس سے خام تیل و کوئلہ برآمد کئے بھارت میں اس سے ہونے والے ہزاروں کروڑ کا فائیدہ صرف اور صرف امبانی ایڈانی کو عالم کا امیر ترین پونجی پتی بنانے استعمال ہوا ہے۔ روس سے تیل برآمد اور جی 8 کو درآمد کئے پیٹرول سے، بھارت واسیوں کو ایک پائی کا فائیدہ نہیں ملا ہے۔ یہ ہے اصل کہانی پونجی پتی امبانی ایڈانی اور ان کے چوکیدار 56 چوڑے سینے والے کی۔ کیا دیش کے چوکیدار کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کئے، عالمی مارکیٹ سے40% کم قیمت پر بھارت کے نام خرید کئے خام تیل، 140 کروڑ بھارت واسیوں کو اس منافع استفادے سے محروم کئے، ہزاروں کروڑ منافع لوٹنے والے ایڈانی امبانی کیا لائق تفتیش اور خطاوار پائے جانے کی صورت ، کیا لائق سزا نہیں ہیں؟ وما التوفئق الاباللہ
آنند آمبانی کی شادی سے جڑا یہ کڑوا سچ سائبر میڈیا واسطے سے 140 کروڑ دیش واسیوں کے سامنے رکھنے کے باوجود، ہزاروں کروڑ کی اس دھوکا دہی پر، دیش کی عدلیہ و ای ڈی آئی ٹی جیسی تحقیقاتی ایجنسیاں صرف نظر کرتی کیا پائی جائیں گی؟