1945 عرب علاقوں میں زبردستی بسائے اسرائیل سے،مستقل نجات کا وقت کیا نہیں آیا ہے
ابن بھٹکلی
۔ +966562677707
عراق و افغانستان پر اقوام متحدہ کی اجتماعی افواج حملے کے لئے،جھوٹ مکر پر مبنی حیلوں بہانوں سے اقوام متحدہ کو مائل کیا گیا تھا۔ جو پچاس لاکھ کے قریب افغانی و عراقی شہادتوں کے بعد، عراق میں تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجودگی کا جھوٹ اور امریکی ٹون ٹاور دہشت گردانہ حملے میں اسامہ بن لادن کی منصوبہ بندی الزام والا جھوٹ، عالمی سطح پر پکڑا جا جاچکا ہے۔ جس کا خود سابق و مستقبل کے منتخب ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف بھی کیا ہے۔
لیکن اب اقوام متحدہ ہی کی عالمی عدالت نے، یہ فیصلہ سنادیا ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور فلسطینی علاقوں پر اسکا نہ صرف ناجائز قبضہ ہے اور اسرائیلی حکمران اپنے نازی ڈکٹیٹرانہ عزائم سے اقوام متحدہ اور اسکے ماتحت والی عالمی عدالتوں کے فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہے، اس لئے عراق و افغانستان پر سابقہ کئے گئے عالمی اتحادی حربی یلغار کی طرح، اقوام متحدہ کےماتحت والی عالمی عدالت نے، اپنے آثاثی اقوام متحدہ عالمی ادارے کو، اسرائیلی رکنیت ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے
کہ، اقوام عالم بزور قوت اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے سے روکے۔اسکا مطلب صاف ہے کہ عالمی طاقت امریکہ کی منشاء کے خلاف، سابقہ عراق و افغانستان پر عالمی اتحادی مشترکہ افواج حربی یلغار کئے جیسا ہی، اسرائیل کے خلاف عالمی فوجی آپریشن یا حربی یلغار کرنے کی گویا درخواسٹ دیتا پایا جارہا ہے۔ اب بھی کیا عرب مسلم ممالک امریکی استعماری قوت کے خلاف، روس و چائینا کا اتحادی بنتے ہوئے، اقوام متحدہ مشترکہ عالمی افواج قائم کئے،عرب علاقوں سے اس اسرائیلی کانٹنے ہی کو باہر نکال نہیں پھینک دیں گے؟
عالمی حرب اول و ثانی کے بعد، جس طرح سے عالمی یہود ونصاری اسلام دشمن قوتوں نے، پیٹرو ڈالر سے مالامال عرب مسلم ملکوں کو لوٹنے ہی کی سازش کے تحت، عرب علاقوں میں بزور قوت اسرائیل کو لابسایا تھا۔ آج موقع ہے امریکہ کے خلاف روس و چائینا نہ صرف کمر بستہ ہیں بلکہ ایران و یمن کو آگے کئے،
اسرائیل و امریکہ کو عرب علاقوں سے بے دخل کرنے یا کم از کم انکی حربی قوتوں کو زائل کرنے کے درپے جہاں پائے جاتے ہیں،وہیں موقع کا فائیدہ اٹھاتے ہوئے، عرب اقوام،امریکہ سے اپنی وفاداری چھوڑے، امریکہ اسرائیل حربی اشتراک کو الوداع کہتے ہوئے، امریکہ مخالف روس و چائینا حربی اشتراک کاحصہ بنتے ہوئے، اسرائیلی فتنے سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے گلوخاصی حاصل کرلے۔ وما التوفیق الا اللہ