شوق کا کوئی مول نہیں اور اپنے شوق کو پورا کرنے کے لیے عمر کی بھی کوئی قید نہیں بس صرف ہمت اور حوصلہ بلند ہونا چاہیے۔
‘فرینچ اسپائڈر مین’کے نام سے مشہور 55 سالہ ایلن رابرٹ بھی ایک ایسے ہی شخص ہیں جنہوں نے 48 منزلہ بلند عمارت کو صرف 1 گھنٹے میں ہی سر کرلیا۔
ایلن رابرٹ نے صرف فرانس میں اونچی عمارت کو سر کرنے کا شوق ہی پورا نہیں کیا بلکہ وہ اس سے قبل دبئی، پیرس اور دیگر ممالک کی بھی کئی اونچی عمارتوں پر چڑھنے کی مہارت دکھا چکے ہیں۔
ایلن رابرٹ نے 11 برس کی عمر سے اس ایڈونچر کا آغاز کیا تھا اور وہ دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ، ایفل ٹاور، سڈنی اوپیرا ہاؤس سمیت 150 سے زائد عمارتیں سر کرچکے ہیں۔
اس مرتبہ انہوں نے فرانس کی ایک کاروباری عمارت ’لا ڈیفنس بزنس سینٹر‘ کو سر کرنے کی ٹھانی اور 187 میٹر عمارت کو آخری منزل پر صرف 1 گھنٹے میں ہی پہنچ گئے۔
یوں تو نوجوان سیڑھیوں کے ذریعے 10 منزلہ عمارت چڑھنے پر ہی تھک جاتے ہیں لیکن ایلن رابرٹ 55 سال کی عمر میں بھی بلند سے بلند ترین عمارت کو سر کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔
جاپان ٹائمز کے مطابق ایلن رابرٹ کا کہنا ہے کہ ‘یہ زندگی جینے کا طریقہ ہے اور مجھے اونچائی سر کرنے کا شوق ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک ان کی جسمانی ہمت و طاقت برقرار ہے وہ اس ایڈونچر کو جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ ایلن رابرٹ کو کئی مرتبہ غیر قانونی طور پر بلند عمارتوں پر چڑھنے کی وجہ سے گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، تاہم انہوں نے اپنے اس شوق کو ترک نہیں کیا۔