غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال جنگ عظیم اول جیسی ہے: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز
غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال جنگ عظیم اول جیسی ہے: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال کو جنگ عظیم اول جیسی قرار دے دیا۔
ایک بیان میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کےکمال عدوان اسپتال کی صورتحال انتہائی تباہ کن ہے، الشفا اسپتال جیسی تباہی دیگر اسپتالوں میں بھی دہرائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہےکہ غزہ میں طبی عملہ جنگ عظیم اول جیسی صورتحال میں کام کر رہا ہے، اسپتالوں میں بیماروں اور زخمیوں کا زمین پر علاج کیا جا رہا ہے، جگہ اور ادویات کی کمی کے باعث علاج مکمل ہوئے بغیر ہی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا رہا ہے، جس کے باعث زخمی انفیکشنز میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہےکہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال مکمل غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے۔
اسرائیلی فوج کئی روزکے محاصرےکے بعدکمال عدوان اسپتال میں داخل
خیال رہےکہ شمالی غز ہ میں کمال عدوان اسپتال کےکئی روز سے جاری محاصرے کے بعد اسرائیلی فوج اسپتال میں گھس گئی ہے۔
ترجمان وزارت صحت غزہ اشرف القدرہ کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج نےکمال عدوان اسپتال کےطبی عملے کو اسپتال کے احاطےمیں جمع کرلیا ہے، خدشہ ہےکہ انہیں گرفتار یا مار دیا جائےگا۔
اشرف القدرہ نے اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور ریڈکراس سے اسپتال میں موجود افراد کی جان بچانےکے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کےامدادی ادارے کے مطابق کمال عدوان اسپتال کے آئی سی یو میں 12 بچوں سمیت 65 مریض موجود ہیں، 6 نومولود انکیوبیٹرز میں ہیں جب کہ تقریباً 3 ہزار بےگھر افراد نےاسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔
خیال رہےکہ 7 اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کے 36 میں سے صرف 13 اسپتال فعال ہیں۔