اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا 112

اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد:بیرون ملک سفر سے روکنے والی بلیک لسٹ میں نام ہونے کے باوجود بیرونی سفر کے معاملہ پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف رہنما زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار محمد کوثر کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام رحیم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ آرمی ائیر بیس نور خان کو پبلک کے طور پر کیسے استعمال کیا گیا؟ عمران خان کی ایک فون کال پر زلفی بخاری کا نام کیسے بلیک لسٹ سے نکالا گیا؟۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ جب کسی شخص پر سفری پابندیاں عائد ہیں تو بغیر کسی کارروائی کے کیسے سفر کی اجازت دی گئی، زلفی بخاری کو بیرون ملک سفر کےلئے چھ دن کا استثنا کس قانون کے تحت دیا گیا۔

عدالت نے وزارت داخلہ سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اورکیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی نے نگران وفاقی وزیرداخلہ کےخلاف پٹیشن دائرکردی

پی پی کے رہنما فیصل میرنے اعظم خان کےخلاف درخواست ہائیکورٹ میں دائرکی،پٹیشن میں الیکشن کمیشن اور ایف آئی اے کو فریق بنایاگیا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل میر نے نگران وفاقی وزیر داخلہ اعظم خان کیخلاف ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی،جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ زلفی بخاری کوغیرقانونی طورپرملک سے باہرجانے کی اجازت دی گئی،عدالت سے استدعا ہے کہ نگران وزیرداخلہ کی تقرری منسوخ کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں