الیکشن کمیٹی کی اس عمل پر ان کی غیر جانبداری اور انتخابا ت کی شفافیت پر سوالات اٹھائیں گے
امید وار برائے ایگزیگٹیو باڈی انجینئر جواد سلیم قریشی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے تحریری بیان جمع کرایاتھا کہ وہ اٹامک انرجی کمیشن کے گورننگ باڈی ممبر ہے۔تصدیق کرانے پر معلوم ہو ا کہ ان کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔الیکشن کمیٹی بجائے کاغذات نامزدگی مستر دکردیتے ان کاتحریر ی بیانیہ کاغذات نامزدگی سے الگ کیا
اسلام آباد(فائزہ شاہ) پاکستان انجینئر نگ کونسل کے نامزد امیدوار برائے گورننگ باڈی (مکینکل پنجاب)انجینئر اکمل جاوید نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان انجینئر نگ کونسل 2018-21کے انتخابات پہلے سے ہی پری پول ریگنگ پر مبنی الیکشن فوری طورپر منسوخ کرایا جائے کہا سکروٹنی میں الیکشن کمیٹی کی جانب سے ایسے امیدواران کی کاغذت نامزدگی قبول کردی گئی ہے جو انجینئر نگ کے الف اور ب سے بے خبر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید وار برائے ایگزیگٹیو باڈی انجینئر جواد سلیم قریشی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے تحریری بیان جمع کرایاتھا کہ وہ اٹامک انرجی کمیشن کے گورننگ باڈی ممبر ہے۔تصدیق کرانے پر معلوم ہو ا کہ ان کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔الیکشن کمیٹی بجائے کاغذات نامزدگی مستر دکردیتے ان کاتحریر ی بیانیہ کاغذات نامزدگی سے الگ کیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیٹی کی اس عمل پر ان کی غیر جانبداری اور انتخابا ت کی شفافیت پر سوالات اٹھائیں گے۔ 9جولائی کو256 امیدواران نے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں جبکہ 13جولائی کو خفیہ سکروٹنی میں 28امیدواران کی کاغذات نامزدگی مسترد کردی گئی کہا پی ای سی کی سکروٹنی کا قائدہ ہے کہ سارے ممبران کی موجودگی میں سکروٹنی کے دن کاغذات پر اعتراضات کے بعد مسترد یاقبول کئے جاتے ہیں۔
منگل کو نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے انجینئر اکمل جاوید نے کہا کہ پاکستان انجینئر نگ کونسل کی موجودہ الیکشن کمیٹی اور جواد سلیم قریشی کے کاغذات جمع کرنا اور پھر اس میں روددبدل کرنا پی ای سی کی بائی لاز کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستا ن میں پروفیشنل انجینئر ز اور انجینئر نگ کے شعبے کو تقویت دینے کے لئے کام کررہے ہیں۔موجودہ الیکشن کمیٹی اور جواد سلیم قریشی کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
مزید کہا کہ پی ای سی میں قریبا ً 2لاکھ 70ہزار کے قریب پروفیشنل انجینئر ز رجسٹرڈ ہے۔وفاقی حکومت کی منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت پاکستان انجینئر نگ کونسل کے انتخابات 2018-21کو فوری طور منسوخ کئے جائے۔ نادرا کی مدد سے پورے پاکستان کے مختلف اضلا ع میں پولنگ سٹیشنز لگائے جاتے ہیں جس میں رجسٹرڈ انجینئر ز امیدواران کو ووٹ دیتے ہیں۔ کونسل 46ممبران پر مشتمل ہوتی ہیں جس میں 40گورننگ باڈی کے اور باقی 6ایگزیگٹیو باڈ ی کے ممبران ہوتے ہیں۔پی ای سی کے الیکشن ہر تین سال کے بعد کئے جاتے ہیں موجودہ باڈی 5ستمبر کو اپنی دور اقتدار کا وقت پوری کرے گی۔