سپریم کورٹ آف پاکستان نے نندی پور منصوبے سے متعلق کیس ری اوپن کردیا 117

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نندی پور منصوبے سے متعلق کیس ری اوپن کردیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نندی پور منصوبے سے متعلق کیس ری اوپن کردیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نندی پور منصوبے سے متعلق کیس ری اوپن کردیا، جس کی سماعت کل (9 اگست کو) ہوگی۔

کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق، پیپکو اور واپڈا سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

واضح رہےکہ نندی پور پاور پراجیکٹ پنجاب میں گزشتہ دورِ حکومت میں تعمیر کیا گیا تھا جس کے ذریعے 525 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے منصوبے میں کرپشن کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق 2005 میں بننے والے نندی پور پاور پراجیکٹ کی لاگت 22 ارب روپے سے 58 ارب روپے تک جاپہنچی تھی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آج نندی پور پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران سابق وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے خواجہ آصف کو مخاطب کرکے کہا، خواجہ صاحب جب آپ وزیر تھے تو مسائل حل کیوں نہیں کیے، آپ کے پاس اتھارٹی تھی، مسئلے حل کراتے

خواجہ آصف نے جواب دیا، 'مجھےکیس سے الگ کردیا گیا تھا کہ مفادات کا ٹکراؤ ہے

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو کیس سے الگ کیا گیا تھا لیکن تحقیقات تو کرا سکتے تھے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایک کمیشن رحمت علی جعفری کی سربراہی میں بنا تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس کمیشن نے ذمہ داری بھی طے کردی تھی۔

خواجہ آصف نے جواب دیا کہ اس میں حکم تھا کہ نندی پور اور چیچوں کی ملیاں پر کام مکمل کریں۔

اس موقع پر جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے 2011 میں درخواست دائر کی ،اب 7سال ہوگئے، آپ بتائیں اب اس درخواست میں کیا رہ گیا کہ اسے سنیں۔

خواجہ آصف نے جواب دیا کہ نندی پور منصوبہ اب 5 سال سے کام کر رہا ہے، منصوبہ ٹھیکے پر نہیں، اونر شپ حکومت کی ہے۔

جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست میں وزارت قانون کی اعلیٰ شخصیت کا ذکر ہے، آپ نے اس پر الزام لگایا کہ اس نے تاخیر کی۔

خواجہ آصف نے جواب دیا، ‘جی اس شخصیت نے روکا تھا اور کمیشن نے بھی مان لیا تھا کہ تاخیر سے منصوبےکی لاگت بڑھی’۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جس دور میں جہاں بھی گڑبڑ ہوئی، اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے نندی پور منصوبے سے متعلق کیس ری اوپن کرتے ہوئے وفاق، پیپکو اور واپڈا سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں برس 7 جون کو ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں