102

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کی جانب سے پولیس اصلاحات سیمینار کا انعقاد

اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی ) نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کی جانب سے پولیس اصلاحات سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اجمل بلوچ تاجر رہنما نے کہا کہ اصلاحات اس وقت ہو سکتی ہیں جب حضرت عمر فاروقؓ کی تعلیمات پر عمل کیا جائے گا،دنیا کے اندر عمر لاء ہے اور ہم کتابوں کی بات کرتے ہیں،اسلام آباد کا ٹریفک آفس سعودی عرب کی ایمبیسی کے مسافر خانے میں ہے جب تک ہر شخص اپنے حصے کا کام خود نہیں کریں گا سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا، طاہر محمود راجہ نائب صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست کی کامیابی ریاست کے اداروں پر ہے،اگر پولیس اصلاحات لاکر اس کو بہتر کیا جائے توسوسائٹی میں بہتری آئے گی،انہوں نے کہا اگر ادارہ کو مزید مستحکم بنانا ہے تو پولیس میں سیاسی عمل دخل کو ختم کرنا ہوگا،

پولیس کو سیاسی شخصیات اپنے مقاصدکے لیے استعمال نہ کریں،پولیس ملازمین کے میرٹ پرکام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے،پولیس ملازمین کے اہلخانہ کی معاشی سیکورٹی ہونی چاہیے،میرٹ پر کام کرنے سے کرائم کی شرح کم ہو گی،پولیس کے محکمے میں بہتری لانے کیلئے ایسی اصلاحات کی جائیں جس سے عوام الناس کا پولیس پر اعتماد بڑھ سکے۔سیمینار سے کطاب کرتے ہوئے چوہدری ساجد اقبال تاجر رہنماء نے کہا کہ آج شہر ملک میں پولیس اصلاحات کی شدید ضرورت ہے،اس سیمینار کے بعد ہم اگلا پروگرام اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر ہو گا،انہوں نے پولیس کو معاشرے کا عکس کہا،انہوں نے کہا کہ پولیس کوسیاسی اثر رسوخ کا بھی سامنا کرناپڑتا ہے،

موجودہ پولیس نظام استعماری کی نشانی ہے صرف شکایات سیل بنانے سے پولیس اصلاحات مکمل نہیں ہوتیں،تاجروں کی طرف سے تجاویزپیش کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کی درجہ بندی کی جائے سنگین جرائم،لین دین کے جرائم معمولی نوعیت کے جرائم،80فیصد مقدمات کے فیصلے عدالت کے بغیر صلح صفائی سے ہو جاتے ہیں تمام قیدیوں کے بھی انسانی حقوق ہیں،پولیس دفعات لگانے کے لیے بارگیننگ کرتی ہے انہوں نے کہا مصالحتی کمیٹیاں میرٹ پربننی چاہیے،رشوت اور اقربا پروری کو جرم قرار دیا جائے،پولیس کو خود مختار اداری بنانے کے لیے اس کی الگ اتھارٹی بنانی چاہیے،دوران حراست کسی پر تشدد نہیں ہونا چاہیے کوئی جدید طریقہ وضع کیا جانا چاہیے،اخراج مقدمات کااختیارپولیس سے ختم کیا جائے،پولیس والوں کے بچوں کے لیے آرمی طرزکے سکولز اور ہسپتال بنائے جائیں۔سیمینار میں اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کاشف چوہدری نے کہا کس شہر میں پولیس ریفارمز کے لئے سیمینار منعقد کیا ہے جہاں 144 لگی رہتی ہے،آبپارہ چوک میں جب بھی کوئی مظاہرہ ہوتا ہے تو دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوتا ہے،48 گھنٹے تک ڈیوٹی کرنے والے سے اچھے رویے کی امید نہیں کر سکتے پولیس اہلکار کو کوئی سہولت نہیں دی جاتی یہاں تک کہ اس کو جانی تحفظ بھی نہیں ہوتا۔چالیس کی نفری کیساتھ ہم علاقے کے امن کی توقع کرتے ہیں،ایک بلب توڑنے پر بھی 427لگتی ہے اور کروڑوں روپے کے نقصان پر بھی 427 لگتی ہے،وقت کے ساتھ قانون میں بھی تبدیلی ضروری ہے،تفتیش کے نظام کو تبدیل کئے بغیر پولیس اصلاحات ممکن نہیں،مقدمے سے لیکر عدالتی نظام تک سب تبدیل ہونے کی ضرورت ہے،معاشرے کو قائم رکھنا ہے تو عدل اور انصاف کے نظام کو لانا ہو گا۔سیمینار میں راشد حنیف ایگزیکٹو ممبر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہاجو کام ہماری اسمبلی نے کرنا ہے اس کے لئے ہم اکھٹے ہیں،اسمبلی کی پہلی ڈیوٹی ہے کہ قانون میں تبدیلیاں وقت کے ساتھ کرے،چیمبر آف سمال انڈسٹریز نے اچھی کاوش کی ہے اس مقصد کے لئے سب کو آگے بڑھنا چاہیے،پاکستان کی ترقی کے لئے بہتر قوانین کی ضرورت ہے،احمد مغل صدر سمال چیمبرنے کہا،معاشرہ جیسے جیسے تبدیل ہو رہا ہے قوانین میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے ،اس طرف کبھی کسی نے توجہ نہیں دی جس کی وجہ ریفارمز نہیں ہو سکیں، باقی صوبوں کی پولیس سے اسلام آباد پولیس قدرے بہتر ہے،تمام سٹیک ہولڈرز پر ایک کمیٹی بنا کر پولیس ریفارمز کی تجاویز لی جائیں،ثاقب تاج عباسی صدر سمال چیمبر آف کامرس اینڈسمال انڈسٹریزنے کہا پولیس ریفارمز کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کرتا ہوں۔سیمینار سے جملہ مقررین ملک ظہیر اعوان (صدر آبپارہ مارکیٹ) چوہدری کاشف (صدر آئی ٹین مرکز) اجمل بلوچ(تاجر رہنما) آفتاب صاحب (ایس ایس پی موٹر وے پولیس) جوہدری ساجد اقبال تاجر رہنما نے بھی خطاب کیا۔سیمینار میں پولیس افسران، ٹریڈ یونین کے عہدیداران،ایم این ایز، ایم پی ایز اور صحافیوں سمیت سول سوسائٹی نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں