98

اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سیمینار پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی) اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سیمینار پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر کا سیمینار سے خطاب
کیا وجہ ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کی وجہ سے ہم سڑکوں پر آنے کیلئے تیار ہیں کسی بھی آئین میں ترمیم ہوسکتی ہے
پارلیمان میں دو تہائی اکثریت کیساتھ آئین میں ترمیم ہوسکتی ہے ہم حکومت وقت کو بار بار اگاہ کررہے ہیں کہ وہ اس ترمیم سے باز آجائیں مشرف کے دور کے انتہائی اہم وزراء کہتے ہیں کہ کیا ہمارے لیے صدارتی نظام فائدہ مند ہے یا پارلیمانی نظام قائداعظم خود بھی صدارتی نظام کے حامی تھے قائداعظم نے خود بھی اپنی تحریروں کے ذریعے ثابت کیا کہ صدارتی نظام زیادہ بہتر ہے
اٹھارویں آئینی ترمیم میں واضح تحریر ہے کہ کوئی عدالت اسے ختم نہیں کرسکتی لیکن سپریم کورٹ کے کچھ ججوں نے اس سے اختلاف کیا انکا کہنا تھا کہ ہمیں اختیار ہے کہ ہم اٹھارویں ترمیم کا جائزہ لیں
لیکن جسٹس ثاقب نثار نے اس کی حمایت نہیں کی انکا کہنا تھا کہ یہ کام پارلیمان کا ہے ججوں کا نہیں ہے لیکن چیف جسٹس بننے کے بعد انکا کہنا تھا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم پر غور نہیں کیا گیا
50 فیصد آئل اینڈ گیس کا مرکز کا شیئر ہے، ، جو کہ صوبوں کو بھی ملنا چاہیے تھاکسی نے لکھ کر نہیں دیا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو ختم کردو،، حالات و واقعات خود ثابت کررہے ہیں کہ اس میں ترمیم ہورہی ہے
ہر اس شخص کا جو سرکار سے تنخواہ لیتا ہے اسکا احتساب ہونا چاہئے اٹھارویں ترمیم پر بیک ڈور سے ڈاکا ڈالنے کی سازش ناکام ہورہی ہے
اٹھارویں ترمیم آسانی سے ختم نہیں ہوسکتی ہم چاہتے ہیں جمہوری نظام ہو اور اٹھارویں ترمیم کو نہ چھیڑا جائے ڈان لیکس کی رپورٹ میں تحریر ہے کہ ہم انٹرنیشنل طور پر تنہا ہورہے ہیں
ڈان لیکس کے رپورٹر اور اخبار کو انعام دینا چاہیے اس وقت کی کہی ہوئی بات سچ ثابت ہورہی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں