صوبہ خیبر پختونخواہ میں تمباکو فصل سے حکومت کو ایک کھرب روپے سالانہ آمدن ہو رہی ہے 101

صوبہ خیبر پختونخواہ میں تمباکو فصل سے حکومت کو ایک کھرب روپے سالانہ آمدن ہو رہی ہے

صوبہ خیبر پختونخواہ میں تمباکو فصل سے حکومت کو ایک کھرب روپے سالانہ آمدن ہو رہی ہے

اسلام آباد(رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی ) خیبر پختونخوا کے مزدور اور کاشتکار یونینز کے عہدیداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آبا دمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو انڈسٹری ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ موجود ہ مصنوعی بحران کی وجہ سے ہمارا روزگارخطرے میں ہے۔محنت کش لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا کے صدر ابرار اللہ،حاجی عبدالنبی صوبائی صدر سرحد ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن سمیت ودیگر عہد یدارروں نے کہا کہ ٹوبیکو ملکی معیشت میں اہم ستون ہے۔

ٹوبیکو انڈسٹری کے خاتمے سے خیبر پختونخواہ میں پندرہ ہزار سے زائد صنعتی مزدور بیروزگار ہو جائیں گے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں تمباکو فصل سے حکومت کو ایک کھرب روپے سالانہ آمدن ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ

صوبہ خیبر پختونخواہ میں تمباکو فصل سے حکومت کو ایک کھرب روپے سالانہ آمدن ہو رہی ہے

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فلپ مورس اور پاکستان ٹوبیکو کمپنی سے غیر قانونی معطل عرکرز بحال کیے جائیں۔پاکستان ٹوبیکو بورڈز کو مذید مستحکم اور فعال بنایا جائے۔تمباکو صنعت پر 300 فی کلو گرام ٹیکس واپس لیا جائے۔

ٹوبیکو کاشتکاروں اور صنعتی ورکرز کا معاشی قتل بند کیا جائے۔فلپ مورس کمپنی نے یہاں آ کر چھ ہزار لوگوں کو نکالا،سوشل سیکورٹی کی سہولت بھی ختم کر دی۔کہا کہ 300روپے فی کلو گرام ٹوبیکو ٹیکس کی وجہ سے چینی سرمایہ کاری کی 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے پر وزارت صنعت و تجارت سے جواب طلب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ڈی چوک میں احتجاجی دھرنے دیں گے۔

کسانوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، عمران خان نے تو کہا تھا کہ۔مزدور،کسان، اور غریب کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔مگر وہ بھی سرمایہ داروں کی طرح شہد پینے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔بہت سے عدالتی فیصلے ہمارے حق میں ہیں مگر یہاں کوئی عدالتوں کا فیصلہ ماننے کو تیار نہیں۔مزدور کوکبھی بھی ریلیف نہیں ملا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں