این آئی اے کی کارروائیاں جاری، ظفر اکبر بٹ پھر نئی دہلی طلب
اسلام ٓباد(رپورٹ:فایزہ شاہ کاظمی )بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی کارروائیاں جاری، جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبربٹ کو پوچھ گچھ کیلئے دوبارہ نئی دلی طلب کرلیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق این آئی اے کی طرف سے جاری تازہ سمن میں ظفر اکبربٹ کو 11مئی بروز ہفتہ کو نئی دلی میں اپنے ہیڈکوارٹر ز میں پیش ہونے کیلئے کہاگیاہے۔
این آئی اے نے فروری میں ظفر اکبربٹ کی باغ مہتاب سرینگر میں واقع رہائش گاہ پر چھاپہ ماراتھا اور وہاں کئی گھنٹوں تک تلاشی لی تھی ۔ سالویشن موومنٹ کے ترجمان نے این آئی اے کی طرف سے ظفر اکبربٹ کو نئی دلی طلب کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے
اسے بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ قراردیا۔ انہوںنے کہاہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے حریت رہنماء کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا۔ ظفر اکبر بٹ کو نئی دہلی طلب کرنے پر ردعمل میںجموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے وائس چیئرمین ممتاز حریت رہنماالطاف احمد بٹ نے کہا ہے
کہ بھارت کے منفی ہتھکنڈے قائدین کے جذبوں کو ختم نہیں کر سکتے، ظفر اکبربٹ سمیت حریت کے تمام قائدین کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے
قوم کی رہنما ئی کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے اسکے تاریخی پس منظر میں حل کیا جائے اور کشمیریوں کو اپنی خواہشات کے مطابق اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ انہوںنے کہا
کہ کشمیر ی بھارت کے تمام تر جبر و استبداد کے باوجود تحریک آزادی کے غیر متزلزل وابستگی رکھتے ہیں ۔ جموںوکشمیر کا ایک تاریخی پس منظر ہے لہذابھارت اپنی دھمکیوںاور نہتے کشمیریوں پر مظالم سے کشمیر کے تاریخی حقائق کو تبدیل نہیں کر
سکتااور اسے اب حقیقت کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت مسئلہ کشمیر کو فوجی طاقت کے بل پر حل کرنے کی پالیسی جاری رکھے گا تو اسکا نتیجہ کچھ نہیں نکلے اور اس سے حالات خراب ہوتے رہیں گے