گذشتہ روزبنی گالہ میں سی ڈی اےنے عدالتی حکم نامے کو ردی کا ٹکڑا سمجھتے ہوئے آپریشن کیا
اسلام آباد (رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی) مارکی ایسوسی ایشن کے ممبر جمیل عباسی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روزبنی گالہ میں CDA نے عدالتی حکم نامے کو ردی کا ٹکڑا سمجھتے ہوئے آپریشن کیا،انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ڈگری ہونے کے باوجود سی ڈی اے نے ہمارا60 لاکھ روپے کا نقصان کیا، سی ڈی اے کو عدالتی ڈگری کے بارے میں آگاہ کیا تو متعلقہ افسران نے عدالتی حکم نامے کو رد کردیا،
انہوں نے کہا کہ ہم ایک عشرے سے بنی گالہ میں رہائش پذیر ہیں پچھلی حکومت میں بھی میری مارکی کو نشانہ بنایا گیا، حکم امتناہی ہونے کے باوجود مارکی گرا دی گئی، اسی طرح کیس ڈگری ہو گیا چار نشاندہیاں میرے حق میں ہوئیں، بنی گالہ میں بہت سے بڑی شخصیات کے
غیر قانونی گھر ہیں ان کیخلاف کاروائی نہیں کی گئی، ذمہ داران سے سوال کرتے ہیں کہ یہ کیسا انصاف ہے، ریاست مدینہ میں کیا ایسا ہوتا ہے کہ غریب کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے اور تمام تر ہمدردیاں امیر کے ساتھ ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران وہ ہوتا ہے جس پر تنقید نہ کی جائے،
جب سے تحریک انصاف اقتدار میں آئی ہے مارکیوں کے خلاف آپریشنز کر کے دس ہزار لوگوں کو بے روزگار کیا جا چکا ہے، جبکہ ریاست لوگوں کو روزگار اور چھت فراہم کرتی ہے مگر نئے پاکستان میں سب کچھ الٹا ہو رہا ہے لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، ان سے ان کی چھت چھینی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کل اس حوالے سے میٹنگ کی جائے گی اور میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا
کہ جمعتہ المبارک سے بنی گالہ مارچ کا آغاز کیا جائے گا، انہوں نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ (بنی گالہ سمیت تمام تر دیہی علاقوں کو ریگولرائز کیا جائے، ریگولرائز کرنے کے تمام تر اختیارات یونین کونسلز کو دیے جائیں، بنی گالہ سے بھتہ خوری ختم کی جائے، بجلی اور گیس کے میٹر فوری طور پر لگانے کے احکامات صادر کیے جائیں اور جو تعمیرات ہو چکی ہیں انہیں گرانے سے گریز کیا جائے)اور اگرہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو بنی گالہ کی عوام سڑکوں پر نکلے گی
،مری روڈ کو بلاک کیا جائے گا اور جب تک ہمارے مطالبات نہیں منظور کیے جائیں گے تب تک یہ احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں رقبہ کو کمرشل کرنے کیلئے 2000 روپے پر سکوائر فٹ ریٹس مختص کیے گئے ہیں، عام عوام کیساتھ بھی ناانصافی کی جا رہی ہے
بنی گالہ میں بجلی، گیس کا میٹر لگانے کے ایک ایک لاکھ روپے بطور رشوت وصول کیے جاتے ہیں، سی ڈی اے جیسا کرپٹ ادارہ صرف پیسے بنانے میں مصروف عمل ہے ادارہ کہنے کے لائق نہیں،
انہوں نے کہا کہ تمام مارکیوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق کرے۔ تمام مارکیوں کو ریگولرائز کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے حساب سے فیس مختص کی جائے۔