Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

جنوب ایشیائی ممالک کو قحط سالی سے نبرد آزما ہونے کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی ضرورت

جنوب ایشیائی ممالک کو قحط سالی سے نبرد آزما ہونے کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی ضرورت ہے

جنوب ایشیائی ممالک کو قحط سالی سے نبرد آزما ہونے کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی ضرورت

اسلام آباد( رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی ) قحط سالی زرعی پیداوار اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات کو انتہائی زیادہ متاثر کر تی ہے

جنوب ایشیائی ممالک کو قحط سالی سے نبرد آزما ہونے کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی ضرورت

قحط سالی اور خشک سالی کا اثر زیادہ تر کمزور طبقہ کے لوگوں کی ضروریات زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ جنوب ایشیائی ممالک میں قحط سالی کو




مانیٹرنگ کے لئے باقاعدہ کوئی نظام وضع نہیں کیا گیا نیز اس علاقے میں جدید نظام کے تحت خشک سالی کے متعلق موسمیاتی اعداد و شمار کی تجزیہ کاری کا بھی کو ئی مناسب نظام موجود نہیں ہے۔




اس کے ساتھ ساتھ خشک سالی آنے پر کوئی ایسا فورم بھی موجود نہیں ہے جہاں خشک سالی سے نبرد آزما ہونے کے طریقہ کار، امداد و معاوضہ اور اس سے نپٹنے کے طریقہ کار کو بتایا جا سکے۔ انہی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے سارک زرعی مرکز، بنگلہ دیش




، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، اسلام آباد ، محکمہ موسمیات، اسلام آباد اور پہاڑی علاقوں میں زرعی ترقی کے بین الاقوامی ادارے (آئی سی موڈ) کے مشترکہ تعاون سے چارروزہ علاقائی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں خشک سالی سے نمنٹنے کے متعلق بہتر طریقہ کار اپنانے کے امور پر ماہرین اپنے رائے سے شرکاء کو آگاہ کریں گے۔ ورکشاپ کا بنیادی




مقصد شرکاء کو قحط سالی و خشک سالی سے نبرد آزما ہونے اور اس کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے بارے میں آگاہی دینا ہے۔ چار روزہ تربیتی ورکشاپ میں سارک ممالک سے تعلق رکھنے والے ممبران شریک ہیں۔




ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فیصل ، ڈائریکٹر جنرل سائوتھ ایشیا، وزارت امور خاجہ نے شرکا ء کو بتایا کہ جنوب ایشیائی ممالک ایسے زون میں واقع ہیں جہاں موسمیاتی تبدیلی انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے ، گلیشیئرکا سکڑنا، پانی کی کمی کا خطرہ، سمندرکی بلندی




، موسم کی تبدیلی ، مون سون بارشوں کے طریقہ کار میں تبدیلی اور گرم ہوائیں ایسی خطرناک موسمیاتی تبدیلیاں ہیں جن سے جنوب ایشیائی ممالک کو بیک وقت نبرد آزما ہونا پڑ رہا ہے۔ یہ خطرات زراعت کو سب سے زیادہ متاثر کر رہے ہیں جبکہ جنوب ایشیائی ممالک کاانحصار زیادہ تر زراعت پر ہی ہے۔ سیلاب اور خشک سالی نہ صرف بڑھ گئے ہیں بلکہ مزید شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔




سارک ممالک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں متعلقہ تمام ممالک ان مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لئے باہمی تعاون کے ذرائع بڑھا سکتے ہیں۔




سارک کے سینئر پروگرام اسپیشلسٹ، پراڈی یمنا راج پانڈے نے ورکشاپ کے شرکا ء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹریننگ ورکشاپ کے انعقاد سے شرکاء کو سیٹیلائیٹ ڈیٹا، موسمی




پیش گوئی اور دوسرے وارننگ سسٹم کے ذریعے قحط سالی و خشک سالی کو سمجھنے اور اس سے نبرد آزما ہونے میں مدد حاصل ہو گی۔ انہوں نے مزید بتایا اس تربیتی ورکشاپ کا دوسرا حصہ بھی سارک زرعی سینٹر اور آئی سی موڈ کی جانب سے اسی سال منعقد کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس تربیتی ورکشاپ کے انعقاد سے متعلقہ اداروں کو بھی اپنی فعالیت بڑھانے اور




خشک سالی کے اعداد و شمار اکھٹا کرنے میں انتہائی مدد ملے گی۔ پہاڑی علاقہ جات میں زرعی ترقی کے بین الاقوامی ادارے (آئی سی موڈ) کے پروگرام منیجر ڈاکٹر غلام رسول نے کہا کہ اس سسٹم کے




ذریعے ہہیں قومی اور علاقائی سطح پر خشک سالی اور موسم کی مختلف علامات کا پتہ چلتا ہے نیز ضلعی سطح پر فصلوں کے متعلق نقشہ جات اور فصلیں اگائے جانے کے کیلنڈربھی اس سسٹم میں شامل ہیں۔




ڈاکٹر غلام محمد علی، ڈائریکٹر جنرل، قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد نے اپنے اختتامی خطاب میں شرکا ء کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان کے کچھ علاقے ایک وقت میں ایک طرف خشک سالی اور ایک طرف سیلاب جیسی آفات سے نبرد آزما ہیں جبکہ پاکستان میں گرمیوں کے درجہ حرارت میں انتہائی اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کے جنوبی علاقوں کے




درجہ حرارت میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ان تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لئے مشتر کہ کاوشوں کی ضرورت ہے ۔ ہمیں زراعت ، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے جدید سائنس و ٹیکنالوجی میں سپورٹ کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر غلام علی نے امید ظاہر کی اس تربیتی




ورکشاپ کے ذریعے ہمیں ان مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ محمد ریاض ، ڈی جی ، محکمہ موسمیات اور ادریس مشہود ، ممبر، قدرتی آفات کی روک تھام کے ادارے (این ڈی ایم اے) نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔




Exit mobile version