93

پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد(ایف ایس میڈیا نیٹ ورک) وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے تناظر میں پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں لیے جانے والے فیصلے کے تناظر میں پاکستان نے بھارتی حکومت کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ پاکستان میں تعینات اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلالے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی حکومت کو اس بات سے بھی آگاہ کردیا ہے کہ پاکستان اپنے ہائی کشمنر کو بھارت نہیں بھیجے گا۔

پاکستان کا بھارت سے تجارتی تعلقات ختم، سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ڈاون گریڈ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر کی جگہ ڈپٹی ہائی کمشنر یہاں رکھا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے، بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود اور تجارتی تعلقات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔




قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال غور کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے مسلح افواج کو چوکنا رہنے کی بھی ہدایت کی۔




مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او اور دیگر حکام شریک ہوئے۔




یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست ک و راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا تھا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔




بھارت نے اب یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے ہیں۔




آرٹیکل 370 کیا ہے؟

بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔

آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے۔




بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے۔




بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں