یومِ آزادی جوش و خروش اور کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر منایاگیا
اسلام آباد (رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی )ملک کا 73 واں یوم آزادی جوش و خروش اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے طور پر منایا گیا۔ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں جن میں بچوں، بڑوں اور جوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔شاہراہوں اور بازاروں میں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ کشمیر کے پرچم بھی لگائے گئے
جبکہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں جشن آزادی اور یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات منعقد کی گئیں۔نوشکی کے عوام کا طویل قومی پرچم لے کر شاہراہوں پر مارچ کیا، ضلع خیبر میں بھی ایک کلو میٹر لمبا پرچم تھام کر طورخم بارڈر تک مارچ کیا گیا۔چمن میں پاک افغان سرحد باب دوستی پر پرچم کشائی کی خصوصی تقریب ہوئی جس میں 104 فٹ اونچا پرچم لہرایا گیا
۔یوم آزادی کی مرکزی تقریب یوم آزادی پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوئی جس میں صدر مملک عارف علوی مہمان خصوصی تھے۔تقریب میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر
محمود حیات سمیت غیر ملکی سفیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔مرکزی تقریب حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی اور اپنی نظم بھی پیش کی۔دن کا آغاز خصوصی دعاؤں اور توپوں کی سلامی سے
یومِ آزادی پر دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد ملکی ترقی، یکجہتی، امن اور خوشحالی کے
ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی طویل جدوجہد کی کامیابی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔دن کے آغاز پر وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی
یومِ آزادی پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاکستان نیول اکیڈمی کے
کیڈٹس نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالے، اعزازی گارڈز کا دستہ پاکستان نیول اکیڈمی کے 48 کیڈٹس پر مشتمل ہے۔گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی نے مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔اس کے علاوہ مزار علامہ اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں ناردرن لائٹ انفنٹری کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔