61

’مودی نے تکبر میں بڑی غلطی کردی جس سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا

’مودی نے تکبر میں بڑی غلطی کردی جس سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا

اسلام آباد(ایف ایس میڈیا نیٹ ورک) وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب میں کہنا ہے کہ نریندر مودی نے تکبر میں بڑی غلطی کردی جس سے کشمیریوں کو آزاد ہونے کا تاریخی موقع مل گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر قوم کو اعمتاد میں لینے کیلئے خطاب کیا۔




وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی کا فیصلہ کن وقت آگیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ قوم کو اعتماد میں لوں۔




انہوں نے کہا کہ جب میری حکومت آئی تو پہلی کوشش یہی تھی کہ ملک میں امن پیدا کریں تاکہ لوگوں کیلئے روزگار اور تجارت بڑھائیں اور بھارت کو بھی انہی مسائل کا سامنا ہے، کوشش تھی کہ سب سے دوستی کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں بھی تیزی سے امن کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہندوستان سے بھی بات کی کہ آپ ایک قدم بڑھائیں تو ہم دو قدم آپ کی طرف آئیں گے اور ہمارا ایک ہی مسئلہ کشمیر ہے جو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے لیکن ہم جب بھی مذاکرات کی بات کرتے تو بھارت پاکستان پر الزام لگانے کا بہانہ تراشتا تھا۔




’بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی کوشش کی‘

قوم سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے میں کشمیری نوجوان نے خود کو انسانی بم بناکر اڑایا، بھارت نے بجائے اس کا جائزہ لینے کے ہم پر انگلی اٹھائی اور موقع تلاش کیا۔




ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی کوشش کی جس کیلئے لابنگ بھی کی، اس کے بعد ہم نے سوچا کہ ان سے بات چیت بند کرنا چاہیے۔




وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت بدل دی، یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور گاندھی و نہرو کے وعدوں کے خلاف گئے اور ہندوستان کے آئین سے سیکولر ازم کو بھی ختم کردیا۔




نریندر مودی سے تکبر میں تاریخی غلطی ہوگئی: وزیراعظم 

عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے 5 اگست کو یہ پیغام دیا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا نظریاتی ونگ ہے، مودی بھی اس کے رکن رہے ہیں، ان کی پالیسی آر ایس ایس کے نظریے کے مطابق ہے جس کا نظریہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے، اس نظریے میں مسلمانوں سے نفرت تھی۔




ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی سے تاریخی غلطی ہوگئی ہے جو وقت ثابت کرے گا، کشمیر کے لوگوں کو آزاد ہونے کا تاریخی موقع مل گیا ہے، یہ غلطی تکبر کی وجہ سے ہوئی۔

بھارت کے آزاد کشمیر میں بالاکوٹ کی طرز پر ایک حملے کی اطلاع مل چکی تھی




عمران خان نے مزید کہا کہ بھارت کا منصوبہ آزاد کشمیر سے دہشت گردوں کی مداخلت کا الزام لگاکر کشمیریوں پر ظلم کرنا تھا، اس کے علاوہ ہمیں اطلاع مل چکی تھی کہ بھارت نے آزاد کشمیر میں بالاکوٹ کی طرز پر ایک حملہ کرنا ہے اور دنیا کی توجہ کشمیر سے اٹھا کر پاکستان پر ڈالنی تھی لیکن ہم دو چیزوں میں کامیاب ہوگئے اور اس مسئلہ کو عالمی سطح پر لے گئے اور کئی ممالک کے سربراہوں کومطلع کیا۔




ان وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل نے پہلی بار اجلاس بلایا اور اس سے ایک بار پھر مسئلہ اجاگر ہوا جو کہ کامیابی ہے، ہماری فوج پوری طرح تیار ہوگئی اور اب ان کیلئے مشکل ہوگا آزاد کشمیر میں آپریشن کرسکیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس مسئلہ پر پوری قوم نے کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، میں کشمیر کا سفیر بنوں گا اور دنیا میں ہر جگہ اس مسئلے پر آواز اٹھاؤں گا، جن جن ریاستوں کے سربراہان سے بات ہوئی انہیں کشمیر کے مسئلے سے آگاہ کیا ہے۔




قوم سے خطاب میں عمران خان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 27 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں پوری طرح کشمیر کا مسئلہ اٹھاؤں گا اور وہاں دنیا کی قیادت سے مل کر اس مسئلے پر بات کروں گا۔




مسلم حکومتیں تجارت کی وجہ سے ابھی ساتھ نہیں دے رہیں، وزیراعظم




عمران خان نے دیگر اسلامی ممالک کے کردار پر کہا کہ قوم کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، مسلمان حکومتیں تجارت کی وجہ سے ابھی ساتھ نہیں دے رہی ہیں تو آگے ہمارا ساتھ دیں گی۔




ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے ساتھ دنیا کھڑی ہو یا نہ ہو، پاکستان کے عوام اور حکومت کو کھڑا ہونا ہے، ہم ایک بن کر کشمیریوں کو پیغام دیں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر ہفتے اسکول، کالجز، یونیورسٹی اور دفاتر میں لوگوں کو نکلنا ہے، اس جمعہ کو 12 بجے آدھے گھنٹے کیلئے کام روک کر باہر نکلنا ہے، کشمیر کے لوگ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور ان کو بتانا ہے کہ جب تک ان کو آزادی نہیں ملتی ہمیں کھڑا ہونا ہے۔




نریندر مودی نے اپنا آخری پتا کھیل کیا، عمران خان




وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے آخری پتا کھیل دیا ہے، اقوم متحدہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ سوا ارب مسلمان آپ کو دیکھ رہے ہیں، یہ بڑے بڑے ملک اپنی مارکیٹس کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے، اگر یہ مسئلہ جنگ کی طرف چلا گیا تو دونوں ممالک کے پاس نیوکلیئر ہتھیار ہیں اور ایٹمی جنگ کوئی بھی نہیں جیتے گا لیکن یہیں تباہی نہیں ہوگی بلکہ پوری دنیا میں اثر جائے گا۔




تقریر کے اختتام پر ان کا کہنا تھا کہ دنیا ہمارے ساتھ آئے یا نہ آئے، پاکستان ہر حد تک جائے گا اور آخری سانس تک کشمیر کے ساتھ جائیں گے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں