64

بھارت کے قائم کردہ ٹریبونل نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پرعائد پابندی کی توثیق کردی

بھارت کے قائم کردہ ٹریبونل نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پرعائد پابندی کی توثیق کردی

سرینگر / اسلام آباد (سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی )نئی دلی ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں قائم کردہ ٹریبونل نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پرپانچ سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔ اے این این نیوز کے مطابق جسٹس چندر شیکھر کی سربراہی میں قائم ٹریبونل نے اپنے فیصلے میںکہاکہ جماعت اسلامی، اس کے




عہدیداران اورارکان علیحدگی پسندی اور مجاہدین کی حمایت جیسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس سوایم پرکاش پانی نے ٹریبونل کے سامنے حلفنامہ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ریاست جموںوکشمیرکے بھارت کے ساتھ نام نہاد الحاق کے بعدجماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے جماعت اسلامی پاکستان کی ہدایات پر عمل کرنا شروع کردیا

۔تنظیم نے بھارت کے ساتھ ریاست کے الحاق پر سوال اٹھاتے ہوئے جموںوکشمیر میں علیحدگی پسندی کی تحریک کو فروغ دیا۔ پرکاش پانی نے کہا کہ جماعت اسلامی مجاہد تنظیم حزب المجاہدین کی سرپرستی کررہی ہے جو 1989 میں قائم کی گئی تھی اوریہ دونوں تنظیمیں چھوٹی چھوٹی مجاہدتنظیموں کے انضمام سمیت ان پر اپنا اثرورسوخ بڑھانے میں مصروف عمل ہیں۔




سینئر پولیس افسر نے کہاکہ جماعت اسلامی کے متحدہ جہاد کونسل سے بھی رابطے ہیں جوتمام بڑی مجاہد تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔ 14فروری 2019ء کوپلوامہ میں ایک کاربم دھماکے میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 40اہلکاروں کی ہلاکت کے 15دن بعد بھارتی




وزارت داخلہ نے 28فروری کو جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی عائد کردی تھی اور جماعت اسلامی کے امیر عبدالحمید فیاض اورترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی سمیت سینکڑوں عہدیداروں اورکارکنوں کو گرفتارکرلیاتھا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں