Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

پیپلز یونیٹی آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے) کے عہدیداران کی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفر نس

پیپلز یونیٹی آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے) کے عہدیداران کی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفر نس

پیپلز یونیٹی آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے) کے عہدیداران کی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفر نس

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف) پیپلز یونیٹی آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے) کے عہدیداران نے پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب پی آئی اے کی انتظامیہ نے ستمبر 2018 میں انتظامی امور سنبھالے تو سی بی اے کی جانب سے مکمل تعاون کیا گیا تاکہ بے




پناہ مالی خسارے کا شکار ادارہ پی آئی اے اپنی کھوئی ہوئی عظمت دوبارہ بحال کرسکے ، مگر موجودہ انتظامیہ بھی پی آئی اے کے سابق بدعنوان عناصرکے ہاتھوں یر غمال بن کر پی آئی اے کی تباہی کی ذمہ داریونین کو سمجھتی رہی ، ہر موقع پر ایسا تاثر دینے کی کوشش کی گئی جیسے پی آئی اے کے 400 ارب کا خسارہ صرف اور صرف پی آئی اے یونین کی بدولت ہوا ،




انہوں نے کہا کہ یونین نے ہمیشہ اپنے ادارے کی ترقی اور ملازمین کی فلاح کی خاطر انتظامیہ کے ساتھ ہر موقع پر بھرپور تعاون کیا مگر عملی طور پر ہماری اس کاوش کو ہماری کمزوری سمجھ کر پی آئی اے ملازمین کا عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے




نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، پیپلز یونیٹی آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے)کے مرکزی صدر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے سب سے پہلے یونین کی تمام تر جائز مراعات ختم کیں ، پی آئی اے کیبن کریو سے غیر قانونی طور پر 16 گھنٹے سے زائد ڈیوٹی روسٹر بنایا گیا ، سینکڑوں ملازمین کے جبر ی طور پرتبادلے کیے گئے




، پی آئی اے کے کپتانون کا ایکسٹینڈ ڈیوٹی آور روسٹر بنایا گیا جس کے نتیجہ میں آج سینئر ترین کپتان حضرات پی آئی اے کو چھوڑ کر دوسری ایئر لائنز میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اسی طرح انجینئر نگ شعبے سے بے شمار تجربہ کار لوگ پی آئی اے کو چھوڑ کر دوسری ایئر لائنز میں چلے گئے ، جعلی ڈگری کے نام پر عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کے ذریعے




سینکڑوں لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے ، پی آئی اے ملازمین کے اپنے ہی جمع شدہ پروویڈنٹ فنڈ کے حصول کو ناممکن بنایا گیا ہے ، ریٹائرمنٹ کے بعد پی آئی اے ملازمین اپنے واجبات کے حصول کیلئے کئی کئی ماہ دھکے کھانے پر مجبور ہیں مگر انکا کوئی پرسان حال نہیں ،




اس ساری صورتحال کے باوجود سی بی اے نے ہمیشہ ادارے کے معاملات کو احسن طریقے سے چلانے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے، اپنے انتخابات کے ساتھ ی چارٹر آف ڈیمانڈ انتظامیہ کو جمع کرایا گیا جو کہ ملازمین کا قانونی اور آئینی حق ہے مگر تاحال اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ،گزشتہ چار سال سے پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا




،پی آئی اے کیبن کریو کے سفری الاؤنس کی ادائیگی کئی ماہ سے نہیں کی گئی ، ملازمین کو گزشتہ پانچ سالوں سے یونیفارم نہیں ملا،ملازمین کی جانب سے کئے گئے اوور ٹائم کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی حتی کہ گزٹڈ ہالیڈیز کے اوورٹائم کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی ، اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے کام کرنے والے ہزاروں ملازمین آج بھی کنٹین اور میڈیکل جیسی بنیادی سہولیات سے




محروم ہیں ، ، ہدایت اللہ خان نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے تدارک کیلئے جب بھی انتظامیہ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو پی آئی اے کے حالات بہتر ہونے تک کا جواب دیا گیا ، آج جبکہ موجودہ سی ای او نے بذات خود پی آئی اے کی آمدن میں 40 فیصد اضاگے کی نوید سنائی ہے تو یہ





ملازمین کا حق بنتا ہے کہ ان کے تمام جائز مراعات کو بحال کیا جائے اور چارٹر آف ڈیمانڈ کو فوری طور پر منظور کیا جائے ، سی بی اے نے جب بھی اپنے حق کی بات کی ہے تو انکے خلاف انتقامی کاروائیں کا آغز کیا جاتا ہے جسکی زندہ مثال دو روز قبل لاہور ائیرپورٹ پر یونین آفس کو




غیر قانونی طور پر بند کرنا ہے ، اور پی آئی اے کے تمام سیکشن میں ملازمین کے ستھ انتہائی ہتھک امیز رویہ اپنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ لاہور یونین آفس کو ریجنرز کے ذریعے سیل کیا گیا اب جبکہ لیبر کورٹ سے فیصلہ یونین کے حق میں آیا ہے تو ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یونین کے





آفس کو بحال کیا جائے اور وہاں پر لگی بینظیر بھٹو کی تصویر جوکہ رینجرز اہلکاروں نے پھاڑی تھی کو دوبارہ اسی حالت میں لگایا جائے ، ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ای او ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں ۔




Exit mobile version