91

اگر ماضی میں قصور جیسے واقعات میں سخت سزائیں دی جاتیں تو آج دوسرا سانحہ قصور وقوع پذیر نہ ہوتا کیپٹن عاصم ملک

اگر ماضی میں قصور جیسے واقعات میں سخت سزائیں دی جاتیں تو آج دوسرا سانحہ قصور وقوع پذیر نہ ہوتا کیپٹن عاصم ملک

دبئی(فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف )اگر ماضی میں قصور جیسے واقعات میں سخت سزائیں دی جاتیں تو آج دوسرا سانحہ قصور وقوع پذیر نہ ہوتا حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ سانحہ قصور کے ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے،ان خیالات کا اظہار ممتاز سیاسی وسماجی شخصیت اور اوورسیز پاکستانیوں کے ترجمان کیپٹن عاصم ملک نے اپنے ایک بیان میں کیا،





ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند سالوں سے معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی اور بعدازاں قتل جیسے سنگین واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہےان واقعات کا بڑھنا نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ انتظامیہ کے لیے بھی ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے جبکہ بیرونی دنیا میں پاکستان کی بدنامی الگ سے ہورہی ہے،




ایسے سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والے کسی قسم کی رعایت کے قابل نہیں میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سانحہ قصور کے ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، عاصم ملک نے کہا کہ موثر قانون سازی نہ ہونے اور ماضی میں ایسے واقعات سے چشم پوشی نے ان واقعات کو بڑھا دیا ہے




جو ہمارے لئے بحثیت قوم لمحہ فکریہ ہے اگر ماضی میں صحیح خطوط پر ایسے واقعات کا سدباب کیا جاتا اور اس کے لیے موثر قانون سازی کی جاتی تو آج ان واقعات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہوتی،




میں ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سانحہ قصور کے ملزمان کو فوری طورپر گرفتار کرکےمتاثرہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جائے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں