92

اسلام آباد کو کلین گرین ماڈل سٹی کے طور پر ڈویلپ کیا جائے گا ملک امین اسلم

اسلام آباد کو کلین گرین ماڈل سٹی کے طور پر ڈویلپ کیا جائے گا ملک امین اسلم

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف ) اسلام آباد کو کلین گرین ماڈل سٹی کے طور پر ڈویلپ کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے سر سبز تشخص کو بحال کرنے کیلئے سخت عملی اقدامات کئے جائیں گے جبکہ گرین بیلٹوں پر قائم تجاوزات کو مسمار کر دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے مشیروفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ یہ اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس کے تسلسل میں کیا گیا





جس میں وزیر اعظم پاکستان نے اسلام آباد شہر میں ماحولیاتی صورتحال پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اسلام آباد شہر کو باقی شہروں کیلئے کلین گرین ماڈل سٹی بنائے کا حکم دیا تھا۔ مذکورہ اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان نے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی




جو 45 دن میں اپنی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی کے ارکان میں وفاقی سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر آئی سی ٹی، ڈی جی ای پی اے، ایم سی آئی کے نمائندے اور دیگر شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اسلام آباد میں موجود گرین بیلٹس کے تحفظ کیلئے





قواعد و ضوابط مرتب کرے گی۔ یہ کمیٹی ختم شدہ گرین بیلٹس کی بحالی کیلئے بھی اقدامات تجویز کرے گی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے متعلقہ اداروں کو گرین بیلٹس، تجاوزات اور اسلام آباد کے ماسٹر پلان سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔





کوڑا کرکٹ کو گرین بیلٹ پر پھینکنے، گرین بیلٹ پر غیر قانونی پارکنگ اور کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کی جانب سے قواعد پر عدم عملدرآمد جیسے معاملات بھی زیر غور آئے۔ متعلقہ محکمے مطلوبہ معلومات ایک ہفتے کے اندر کمیٹی کو مہیا کریں گے۔ ان معلومات کی روشنی میں کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کر کے وزیر اعظم پاکستان کو پیش کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے




وفاقی وزیر نے کہا کہ 10 بلین ٹری سونامی میں اسلام آباد شہر کیلئے خصوصی فنڈز رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے اسلام آباد کے انتظامی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس ضمن میں اپنے منصوبے وزارت کلایمیٹ چینج کو بتائیں تاکہ انہیں 10 بلین ٹری منصوبہ میں ضم کیا جاسکے۔




دریں اثنا ایک اور ملاقات میں ترکی نے پاکستان کو جنگلات کے شعبہ میں تعاون کی پیش کش کی۔ ترک وفد جس میں ترکی کی عمومی نظامت برائے جنگلات کاری کے اعلیٰ نمائندے شامل ہیں تین روزہ دورہ پر پاکستان میں ہے۔ وفد نے ترکی میں جنگلات اگانے کے تجربات سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا




اور تعاون کی پیش کش کی۔ وفد نے کمرشل جنگلات، شہری جنگلات، جنگلات برائے سیر وتفریح کے علاوہ جنگلی مصنوعات کے شعبہ میں خصوصی تعاون کی پیش کش کی۔ وفاقی وزیر نے ان کی پیش کش قبول کی اور وزیر اعظم کے منصوبہ برائے دس ارب درخت کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو طرفہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں