اسد عمر کی کابینہ میں واپسی، فواد چوہدری کی وزارت پھر تبدیل ہونے کا امکان
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی نے وزراء کے رویے کی شکایت کی تھی اور ایک رکن قومی اسمبلی آبدیدہ ہوکر اجلاس چھوڑ کر جانے لگے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر کو اجلاس سے جانے سے روکتے ہوئے وزراء کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد کابینہ میں 8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ شفقت محمود کو وفاقی وزارت داخلہ کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے جبکہ علی محمد خان کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔
اس وقت وزیرداخلہ کا قلمدان بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کے پاس ہے، ان کی تعیناتی پر اپوزیشن کی جانب سے بھی کڑی تنقید کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداور زبیدہ جلال کو وزیر تعلیم بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کا ترجمان بنائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو ندیم افضل چن کی جگہ پر عہدہ دیا جائے گا، سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کو مشیر بنائے جانے کا امکان ہے تاہم وہ مشیر کی بجائے سینیٹر بننے کے خواہشمند ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کابینہ میں واپسی متوقع ہے اور انہیں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم بنائے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اسد عمر وفاقی کابینہ میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے شامل تھے لیکن 18 اپریل کو اچانک وہ عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے تھے اور انہیں وزیراعظم عمران خان نے توانائی کی وزرات دینے کا کہا تھا لیکن اسد عمر نے کابینہ میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس وقت اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی ایک بار پھر وزارت تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، اس سے قبل ان کے پاس وزرات اطلاعات و نشریات کا قلمدان تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹے میں آئی جی پنجاب کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لے کر کئی بار وزراء کے قلمدان تبدیل کرچکے ہیں