93

کورنگ پل اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس کی تعمیر کی اجازت کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ سی ڈی اے

کورنگ پل اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس کی تعمیر کی اجازت کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ سی ڈی اے

اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف اسلام آباد) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) نے اسلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور پر کورنگ پل اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس
کی تعمیر کی اجازت کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت سےدرخواست کی گئی ہے




کہ کورنگ پل اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس کی تعمیر کے لیےاجازت دی جائے اور اس منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات سی ڈی اے اپنے وسائل سے فراہم کرے گا یا بعد ازاں حکومت پاکستان سی ڈی اے کو اس منصوبے پر آنے




والی لاگت ادا کر دے۔قبل ازیں حکومت نے PSDPکے تحت اسلام آباد کی ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور کے کوارال چوک سے جی ٹی روڈ تک کے منصوبے کے لیے 10,753 ملین




روپے کی منظوری دی تھی۔ بعد ازاں اسے ایکنک (ECNEC)کو اس کے PC-Iکی لاگت اور کام کے سکوپ کو مطلوبہ حد تک کم کر کے منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا
تاہم پلاننگ کمیشن نے بتایا کہ منظوری کے لیے زیر غورمنصوبے جن کے لیےPSDP کے تحت فنڈز مختص کئے جانے تھے

ان تمام منصوبوں کے فنڈز بجٹ میں ختم




کر دیئے گئے ہیں لیکن عوام الناس کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے رواں سال کے بجٹ میں PSDPکے تحت 500ملین روپے سی ڈی اے کودیئے ہیں۔اس شاہراہ پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے، ٹریفک جام کے مسئلےکو حل کرنے اور اس شاہراہ کو استعمال کرنے والوں کی سہولت کو مدِ نظر




رکھتے ہوئے اب سی ڈی اے نے وفاقی حکومت سے اس بات کی اجازت طلب کی ہے کہ منصوبے کی اہمیت اور افادیت کے پیش نظر سی ڈی اے کو یہ منصوبہ سیلف




فنانسنگ سے یا سی ڈی اے کے سکوپ آف ورک میں ایڈجسٹ کرنے کے تناظر میںتعمیر کرنے کی اجازت دی جائے اور اس کے پہلے سے منظور شدہ PC-Iکے تحت یہ
منصوبہ PSDPکے تحت شروع کرنے دیا جائے




جس پر اٹھنے والی لاگت کا تخمینہ 1.30 بلین روپے ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ایکسپریس وے اسلام آباد میں داخل ہونے کے لیے ایک مرکزی شاہراہ کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ اس شاہراہ کے گرد و نواح اور اطراف میں متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیز کے باعث لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس شاہراہ کواستعمال کرتی ہے۔




وفاقی حکومت نے اس شاہراہ کو زیر و پوائنٹ سے جی ٹی روڈتک سگنل فری کوریڈور بنانے کے پہلے مرحلے میں زیرو پوائنٹ سے کورال چوک تک سگنل فری کیا جا چکا ہے جس میں چار انٹر چینج(آئی 8-،سوھان،کھنہ اور




کورال) تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ 13 کلومیٹر طویل (کورال چوک سےجی ٹی روڈ) کو سگنل فری کے دوسرے مرحلے پر کام اس لیے ضروری ہے کہ اس شاہراہ کے اس حصے کی سڑک کی نہ صرف حالت خستہ ہے بلکہ ٹریفک کے بڑھتےہوئے رش کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں