98

آج فضل الرحمان کا حکومت سے جھگڑا غریب عوام کیلئے نہیں ہے عامر مغل

آج فضل الرحمان کا حکومت سے جھگڑا غریب عوام کیلئے نہیں ہے عامر مغل

ترنول (محمد اسحاق عباسی چیف رپورٹر )پاکستان کی اشرافیہ اپنا مستقبل تاریک دیکھ کر اکٹھی ہو گئی ہے۔ ان کو اپنی تیسری نسل کا سیاسی مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔آج فضل الرحمان کا حکومت سے جھگڑا غریب عوام کیلئے نہیں ہے بلکہ مولانا فضل الرحمان کا جھگڑا اسد محمود کیلئے ،




زرداری کا جھگڑا بلاول کیلئے ، نواز کا جھگڑا مریم کیلیے شہباز کا جھگڑا حمزہ شہباز کیلئے اور اسفند یار ولی کا جھگڑا ایمل ولی کیلئے ہے۔ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن عامر مغل نے ایک بیان میں کیا. یہ جنگ عمران خان کی ذات کی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ جنگ پاکستان پر گزشتہ 35 سالوں سے مسلسل حکومت کرنے والے مافیا اور 22کروڑ عوام کی جنگ ہے۔*



لیکن آج جب یہ اکٹھے حکومت سے باہر ہوئے ہیں تو سب یکجا ہو کر منتخب حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔جس غریب مزدور ، کسان اور کلرک کا خون چوس چوس کر یہ کھرب پتی بنے ہیں




اور جس 22 کروڑ عوام کو گروی رکھ کر انہوں نے 24 ہزار ارب کے قرضے کھائے ہیں وہ غریب، مزدور ، کسان اور کلرک ان کے اصل چہرے پہچانتا ہے۔مولانا فضل الرحمان جیسا دین فروش ملا ان سب مافیاز کو بچانے کیلئے ملک کا امن و امان تباہ کرنے پر تلا بیٹھا ہے




۔آپ اسلام کی 1400 سال کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو علمائے حق سچ اور حق کی خاطر قربانیاں دیتے اور کوڑے کھاتے نظر آئیں گے اور علمائے سوء ظالم ، جابر اور کرپٹ حکمرانوں کے کاسہ لیس نظر آئیں گےمولانا کی گزشتہ 31 ,سال کی سیاست پر نظر دوڑائیں تو وہ ایک درباری ملا کی سیاست ہے۔ کبھی تو کمیٹی کی چئیرمینی کیلیے ازخود حرام*کردہ عورت کی حکمرانی کو حلال کرتے نظر آئیں گے *کبھی حکومت کی حمائت کے عوض ” ڈیزل کا پرمٹ لیتے نظر آئیں گے۔




کبھی حکومت کی حمائیت کے عوض ہزاروں ایکڑ زمین لیتے نظر آئیں گے۔اور اگر آج ،22کروڑ مظلوم عوام نے اپنی مرضی کا حکمران اپنے اندر سے چن لیا ہے تو مافیا کے ساتھ ملکر 31 سال سے ناجائز حکمرانوں کا کھایا ہوا نمک حلال کرنے میں پیش پیش ہیں.مولانا کی کوشش ہے




کہ ملک میں انارکی پھیلے، افراتفری پھیلے، ادارے آپس میں ٹکرائیں، تا کہ اس کے مذموم مقاصد پورے ہو سکیں۔عامر مغل نے کہا کہ مولانا 31 سال بعد پہلی بار اقتدار کے ایوان سے باہر آئے ہیں تو ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں ۔ مولانا کی کوشش ہے کہ اگر میں اقتدار میں نہیں تو پھر ملک اور سیاست بھاڑ میں جائیں۔
اس نازک وقت میں جب بھارت نے کشمیریوں پر سامنے سے وار کیا ہے۔ مولانا نے کشمیریوں کی پشت پر وار کیا ہے اور کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے.مولانا کی کوشش ہے




کہ حکومت سے لڑائ میں سادہ لوح عوام کو مروائیں اور پھر ان کی لاشوں پر سیاست کریں.مولانا کی سادہ لوح عوام کی لاشوں پر سیاست کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا اور یہ اسلام آباد سے ناکام و نامراد واپس لوٹیں گےاور پاکستان کی غیور عوام ان کو سیاسی طور پر دفن کر کے چھوڑے گی۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں