79

لائیو اسٹاک ڈیری اور پولٹری شعبہ جات کے فروغ کیلئےمعاہدے کی یاداشت پر دستخط

لائیو اسٹاک ڈیری اور پولٹری شعبہ جات کے فروغ کیلئےمعاہدے کی یاداشت پر دستخط

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف ) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور لائیو اسٹاک ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے درمیان معاہدے کی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔پی اے آر سی اور لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ باہمی یاداشت کے تحت لائیو اسٹاک ، ڈیری اور پولٹری شعبہ جات کے فروغ اور ترقی کے لئے کام کریں گے۔اس مقصد کے لیے ڈاکٹر فتح اللہ ، چیف ایگزیکٹو آفیسر، لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ نے پی اے آر سی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔
لائیواسٹاک اور پولٹری کا شعبہ پاکستان کے زرعی اور قومی جی ڈی پی میں بالترتیب 11.2% اور 60.5% کا شراکت دار ہے۔ پاکستان میں جانوروں اور مرغیوں کی بڑی تعداد میں ہونے کے با وجودتیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے دودھ ، گوشت اور انڈوں کی شکل میں جانوروں سے حاصل شدہ لمحیات مقررہ معیار سے انتہائی کم ہے ۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کا لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے ساتھ معاہدے کا مقصد بھی لائیو اسٹاک ،

ڈیری اور پولٹری جیسے شعبہ جات میں ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہے تاکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ معاہدے کے رو سے مویشیوں کی خوراک کو بہتر بنانے کیلئے تحقیقی کام کیا جائے گاتاکہ مویشیوں سے زیادہ گوشت حاصل کیا جاسکے نیز گھریلو پولٹری میں پائے جانے والی بیماریوں جیسے ایوین انفلو انزااور کیسل کے تدارک کے لئے

عملی اقدامات کرنے کے لئے تیکنیکی اور تحقیقی کام کیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فتح اللہ ، چیف ایگزیکٹو آفیسر، لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈنے ڈاکٹرمحمد عظیم خان، چیئرمین پی اے آر سی کی زراعت کے میدان میں دی جانے والی خدمات کو بہت سراہا۔ڈاکٹر عظیم خان، چیئرمین پی اے آر سی نے لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے ساتھ معاہدے کو خوش آئند اقدام قرار دیا

جس کی رو سے ملک میں زراعت کے میدان میں خاطر خواہ ترقی حاصل ہو سکے گی اور خوراک کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گانیز پولٹری و گھریلو مرغبانی ، لائیو اسٹاک اور ڈیری جیسے شعبہ جات میں ملک ترقی کی طرف گامزن ہو سکے گااور لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر ہوں گے۔

چیئر مین پی اے آر سی نے مزید بتایا کہ غذائی تحفظ اور غربت کا خاتمہ ملک بھر میں فارمنگ کے فروغ کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ملک کی آبادی کا 70فیصد زراعت سے بالواسطہ یا بلا واسطہ منسلک ہے جن میں مویشی پالنا، مچھلیاں پالنا، مرغبانی ، گھریلو پیمانے پر سبزیاں اگانا وغیر ہ شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں