91

وزیراعظم عمران خان کاکورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور روک تھام کے حوالہ سےاجلاس

وزیراعظم عمران خان کاکورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور روک تھام کے حوالہ سےاجلاس

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کورونا کی روک تھام اور معیشت کا پہیہ رواں رکھنے میں توازن قائم رکھا جائے،

تاجر برادری کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے، کورونا کے خلاف سب سے مو¿ثر حکمت عملی سماجی فاصلوں کو یقینی بنانا ہے، اس جنگ میں ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمارا ہراول دستہ ہیں اور ان کی ضروریات پورا کرنا اولین ترجیح ہے، مساجد اور عبادات کے حوالہ سے لائحہ عمل ملک کے جید علماءکرام اور مشائخ کے مکمل اتفاق رائے سے طے پایا ہے، کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات مشترکہ ذمہ داری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور روک تھام کے حوالہ سے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزارءحماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سیّد فخر امام، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا،

معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران موجود تھے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزیرِاعظم کو ملک بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔ وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی

جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور حکمت عملی کو مزید مو¿ثر بنانے کےلئے مختلف زیر غور تجاویز پر بریف کیا۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 8 ہزار سے زائد ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں، اس ماہ کے آخر میں 20 ہزار ٹیسٹ یومیہ کرنے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔

وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ہسپتالوں کی استعدادِ کار کو بڑھانے کے حوالہ سے بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں سامنے آنے والی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ تیسری کھیپ میں 408 ہسپتالوں کو کورونا وائرس سے متعلق سامان بھجوایا گیا ہے جبکہ چوتھی کھیپ میں اس سامان کو دگنا کر دیا جائے گا۔

وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کورونا کی روک تھام اور معیشت کا پہیہ رواں رکھنے میں توازن قائم رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے اور وفاقی حکومت کوشاں ہے کہ حکومت کے حالیہ فیصلوں کی روشنی میں جہاں بھی تاجر برادری مشکلات کا شکار ہے وہاں متعلقہ صوبائی حکومت کے تعاون سے ان کے مسائل حل کئے جائیں۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا کے خلاف سب سے مو¿ثر حکمت عملی سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلوں) کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں عوام کو سماجی فاصلوں کی اہمیت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی

فراہم کی جائے تاکہ ان کے تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ آزاد ملکوں میں طاقت کے استعمال کی بجائے قومی اہمیت کے معاملات میں عوام کو ترغیب دے کر ان کے تعاون کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمارا ہراول دستہ ہیں

اور ان کی ضروریات پورا کرنا اولین ترجیح ہے۔ وزیرِاعظم نے علماءکرام سے ہونے والی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر نہایت باعثِ اطمینان ہے کہ مساجد اور عبادات کے حوالہ سے لائحہ عمل ملک کے جید علماءکرام اور مشائخ کے مکمل اتفاق رائے سے طے پایا ہے، اس لائحہ عمل پر عملدرآمد کی ذمہ داری علماءکرام نے خود لی ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات مشترکہ ذمہ داری ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں