وفاقی دارالحکومت اسلام آباد دور جدید میں بھی بہت ساری بنیادی ضروریات سے محروم
اسلام آباد(سنگجانی بیورو رپورٹ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد دور جدید میں بھی بہت ساری بنیادی ضروریات سے محروم وفاقی وزیر اسد عمر کا حلقہ جس میں پینے کا صاف پانی ناپید ہو چکا ہے اس کے ساتھ ساتھ پورے حلقہ میں عطائی ڈاکٹروں کی بھرمار ہے جو انسانی جانوں کے ساتھ کھلم کھلا کھیل رہے ہیں جھنگی سیداں 26نمبر چونگی ترنول ڈھوک عباسی ڈھوک پراچہ اور سنگجانی میں کھلے عام میٹرک پاس ان ٹرینڈ لوگ بڑے بڑے بورڈ آویزاں کر کے پی ایچ ڈی اسپیشلسٹ پروفیسروں کے نام سے کلینک چلا رہے ہیں
جس میں زیادہ تر کام عمر بچے اور بچیاں لوگوں کو میڈیسن دینے کے ساتھ ساتھ انجکشن اور ڈرپ لگا رہے ہیں اس حوالے سے اگر ان کے ساتھ کوئی سوال جواب کیا جائے یا پوچھا جائے تو وہ اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کا تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں تمھیں نہیں پتہ یہ کلینک کس کا ہے اس حوالے سے جب اہل علاقہ سے پوچھ گچھ کی گئی تو معلوم ہوا کہ ڈرگ انسپکٹر ہیلتھ انسپکٹر اور ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر اب خرگوش کے مزے لے رہی ہے انہوں نے عطائی ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں فارمیسیوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے
وہ انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں متعلقہ انتظامیہ کی ملی بھگت واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے عطائی ڈاکٹر کس بے دردی سے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کیونکہ اب یہ علاقہ گنجان ترین ہو چکا ہے اس لیے گائنی اور ڈلیوری کے نام پر بڑے بڑے جعلی کلینک کھول چکے ہیں جہاں پر زچہ بچہ کے ساتھ عطائی ڈاکٹروں کا جو سلوک ہوتا ہے وہ کسی قصائی سے کم نہیں غیر متعلقہ میڈیسن دے کر زچہ و بچہ کی زندگیوں سے یہ کھیل رہے ہیں اس حوالے سے عطائی ڈاکٹروں کا موقف لینے کی کوشش کی گئی
تو ان کا کہنا تھا آپ کو اجازت نہیں ضلعی انتظامیہ ڈرگ انسپکٹر ہیلتھ انسپکٹر اسسٹنٹ کمشنر ہمارا موقف لے سکتے ہیں ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائیاں کرنی ہوگی کیونکہ غلط میڈیسن دینے کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کا خمیازہ آئندہ آنے والی نسل بھی بھگتے گی مقامی افراد جن میں راشد ثاقب انوار قادربخش رسول بخش سلیمان نادر عبدالرزاق افتخار جیلانی یوسف اخلاق مرسلین اظہر شاہ جمال شاہ عبدالہادی گیلانی قدیر خان شمشاد خان نے اپنے موقف میں کہا ہم اس مہنگائی کے دور میں مجبور ہو چکے ہیں
گورنمنٹ ہاسپٹل میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اور پرائیویٹ ہاسپٹل کی بھاری فیسیں ہم برداشت نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے مجبور آ ہم اپنے عہد کے عطائی ڈاکٹر سے دوائی لینے پر مجبور ہیں گورنمنٹ اور وفاقی حکومت کو چاہیے اور متعلقہ انتظامیہ کو چاہیے وہاڑی یونین کونسل میں گورنمنٹ ہاسپٹل ڈسپنسری بنائے تحقیق کے شہریوں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے انہیں بہتر سہولیات مہیا کی جائیں