پی ٹی آئی کو لبرٹی پر جلسے کی اجازت نہیں تو کسی اورکو بھی نہیں ہوگی، لاہور ہائیکورٹ
پی ٹی آئی کو لبرٹی پر جلسے کی اجازت نہیں تو کسی اورکو بھی نہیں ہوگی، لاہور ہائیکورٹ
لاہورہائیکورٹ نے لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست نمٹادی۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت کےلیے درخواست پرسماعت ہوئی تو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا نوٹیفکیشن پیش کیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی کا واقعہ لبرٹی سے شروع ہوا تھا، اس لیے اجازت نہیں دے سکتے۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی پر جلسے کی اجازت نہیں توکسی اورسیاسی جماعت کو بھی لبرٹی میں جلسےکی اجازت نہیں ہوگی۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار متبادل جگہ پر جلسے کی درخواست دیتا ہے تو قانون کے مطابق 72 گھنٹوں میں فیصلہ کیا جائے، درخواست گزار کی درخواست یقین دہانی پر نمٹائی جاتی ہے۔
عدالت نے قراردیا کہ درخواست گزار ڈی سی لاہور کو کسی دوسرے مقام پر جلسے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔