اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے قائداعظم سولر پاور پلانٹ اور پاور کمپنیوں کی کارکردگی سے متعلق نوٹس لے لیا۔
چھٹی کے باوجود چیف جسٹس پاکستان نے آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں متعدد کیسز کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے قائداعظم پاور پلانٹ اور پاور کمپنیوں کی کارکردگی سے متعلق نوٹس لیتے ہوئے پاور پلانٹ کی لاگت، پیداوار، پاور کمپنیز کی کارکردگی اور اخراجات کی رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک ہزار میگاواٹ کا قائداعظم سولر پاور پلانٹ شمسی توانائی کا پہلا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کے پہلے یونٹ کا افتتاح مئی 2015 میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب کے ضلع بہاولپور میں کیا تھا۔
یہ آزمائشی منصوبہ 11 ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا جس کے تمام اخراجات پنجاب حکومت نے برداشت کیے، اس منصوبے کی تکمیل میں 11 ماہ کا عرصہ لگا اور اس کے لیے 500 ایکڑ زمین مختص کی گئی اور وہاں چار لاکھ شمسی پینل نصب ہیں