اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نواز کو پورے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا کوئی حق نہیں، یہ پری الیکشن دھاندلی اور نئی پارلیمنٹ کی حق تلفی ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیا بجٹ الیکشن کے بعد بننے والی حکومت کا حق ہے، پیپلزپارٹی بھی پورے سال کا بجٹ پیش نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ صرف آئندہ چند ماہ کا بجٹ پیش کرسکتی ہے، پورا بجٹ پیش کرنا آیندہ حکومت کا کام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم کے لیے مشاورت کر رہے ہیں، معاملے پر جلد اچھے نتیجے پر پہنچیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تین وزرائے اعلیٰ نے کل ایک اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا جبکہ چوتھا بھی اجلاس میں نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے جانے والے لوگوں کو دوسری جماعتوں میں وہ عزت نہیں ملی، جانے والے کسی مخصوص شخص پر بات نہیں کرنا چاہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان ایک جیسی سیاست کر رہے، دونوں کے ساتھ مل کر کام نہیں کرنا چاہتا، دونوں کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ لوٹاازم جمہوریت کے لیے درست نہیں، اسے نئی نسل نے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہا پیپلز پارٹی آگے جاکر نیب قانون کو مزید مضبوط کرے گی، اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی انتخابی منشور پر کام کررہی ہے۔