انتخابات 2018: الیکشن کمیشن نے ساڑھے 3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی خدمات مانگ لیں 117

انتخابات 2018: الیکشن کمیشن نے ساڑھے 3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی خدمات مانگ لیں

انتخابات 2018: الیکشن کمیشن نے ساڑھے 3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی خدمات مانگ لیں

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے موقع پر فوج کی تعیناتی کے لیے وزارت دفاع کو سمری بھیج دی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے ساڑھے تین لاکھ فوجی اہلکاروں کی خدمات مانگی ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے فوج تعینات کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 14 جون کو چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیر صدارت عام انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا تھا جس میں چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز سمیت چاروں آئی جیز بھی شریک تھے۔

اجلاس کےبعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر پاک فوج کے اہلکار تعینات ہوں گے اور 20 ہزار انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے جو صوبائی حکومت لگائے گی جب کہ حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر اضافی سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے

ترجمان نے مزید بتایا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل فوج کی نگرانی میں ہوگی اور پاک فوج تمام پرنٹنگ پریسوں کو 27 جون سے 25 جولائی تک فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی۔

ترجمان کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے الیکشن کمیشن ایک ضابطہ اخلاق مرتب کرے گا اور وہ اس کے پابند ہوں گے جب کہ سیکیورٹی کے حوالے سے نیکٹا کو بھی آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات کا انعقاد 25 جولائی کو ہوگا جس کے لیے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں