Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

فیصلہ نہ کرسکنے والے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے

فیصلہ نہ کرسکنے والے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے

فیصلہ نہ کرسکنے والے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے

فیصلہ نہ کرسکنے والے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے


تاحال ووٹ کا فیصلہ نہ کرسکنے والے 20 فیصد افراد 25 جولائی کو کسی بھی اہم جماعت کے حق میں جا سکتے ہیں۔


گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے سرویز کے مطابق عام انتخابات میں تاحال ووٹ دینے یا اس کا فیصلہ نہ کرسکنے والے ووٹرز کا کردار اہم ہوگا۔

گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 20 فیصد ووٹرز ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کرسکے ہیں کہ وہ کس جماعت کو ووٹ دیں گے۔ تاہم سروے میں اِن ووٹرز میں سے 26 فیصد نے مسلم لیگ (ن) اور 25 فیصد نے پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا خیال ظاہر کیا۔ 

6 ماہ قبل ووٹ کے حوالے سے تذبذب کا شکار ووٹرز صرف 10 فیصد تھے۔ سروے کے مطابق اس دورانیے میں مسلم لیگ (ن) کو سب سے زیادہ نقصان ہوا جس کے حق میں ووٹ دینے کا فیصلہ نہ کرسکنے والا گروپ بڑا ہوا

پلس کنسلٹنٹ کے تازہ ترین پول میں ووٹ نہ ڈالنے یا تاحال ووٹ کا فیصلہ نہ کرسکنے والوں کا تناسب 14 فیصد ہے، جن میں پی ٹی آئی کی جانب جھکاؤ رکھنے والے ووٹرز 30 فیصد ہیں۔ ن لیگ کو 27 فیصد اور پی پی پی کو 17 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔

گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 6 ماہ قبل ن لیگ کو پی ٹی آئی پر 8 فیصد کی سبقت حاصل تھی جو مارچ اور اپریل میں بھی قائم رہی۔ تاہم مئی اور جون میں یہ فرق کم ہو کر صرف ایک فیصد رہ گیا۔ فرق کم ہونے کی وجہ لیگی حکومت کے 5 سالہ دور کے اختتامی ماہ میں ووٹ کے حوالے سے فیصلہ نہ کرنے والوں کی تعداد میں 8 فیصد اضافہ بتائی گئی۔

پلس کی جانب سے کرائے گئے سروے کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے لیے صورت حال گزشتہ سال کے دوران مزید خراب ہوئی ہے۔2017 میں ن لیگ کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھنے والوں کی تعداد پی ٹی آئی سے 13 فیصد زیادہ تھی لیکن 2018 کے پول میں ن لیگ، پی ٹی آئی سے 3 فیصد پیچھے رہ گئی۔

گیلپ پاکستان کے مطابق پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھنے والوں کی تعداد تقریباً وہی ہے جبکہ ن لیگ کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھنے والوں کی تعداد میں 8 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ووٹ کا فیصلہ نہ کرسکنے والوں کی تعداد میں اضافے نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان مقابلہ مزید سخت بنادیا ہے۔

پلس کنسلنٹ کے پول میں فیصلہ نہ کرسکنے والے ووٹرز کی تعداد میں 2 فیصد کمی آئی ہے لیکن اس حجم کو کسی طور نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

گیلپ پاکستان اور پلس کنسلنٹ کی پیشگوئی ہے کہ ووٹ نہ دینے یا تاحال اس کا فیصلہ نہ کرسکنے والے ووٹرز (گیلپ کے مطابق 20 فیصد اور پلس کے مطابق 14فیصد) پی ٹی آئی یا ن لیگ کی انتخابات میں کامیابی کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کریں گے۔


ایڈیٹر نوٹ

گیلپ پاکستان کا سروے یکم مئی سے 6 جون 2018 کے درمیان کیا گیا جس میں 3 ہزار مرد و خواتین سے رائے لی گئی۔ اس سروے میں غلطی کا امکان 95 فیصد بھروسے کے ساتھ 2+- سے 3+- فیصد ہو سکتا ہے جبکہ پلس سروے کا انعقاد 13 سے 28 مئی کے درمیان کیا گیا جس میں 3 ہزار 163 مرد و خواتین کی رائے لی گئی۔ اس میں غلطی کا امکان 95 فیصد بھروسے کے ساتھ 1.60+- ہو سکتا ہے۔

سروے اور پولز ہمیشہ درست نہیں ہوتے تاہم یہ رجحانات کا اندازہ لگانے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔ الیکشن کا دن قریب آتے آتے حالات و واقعات کے لحاظ سے سروے اور پولز کے نتائج تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کو جنگ گروپ ایڈیٹوریل بورڈ کی جانب سے سروے کمیشنڈ کیے گئے

Exit mobile version