روپے کی قدر میں تاریخی کمی، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 127 روپے 99 پیسے پر بند
کراچی: پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 127 روپے 99 پیسے تک پہنچ گیا۔
انٹر بینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں کاروبار کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 75 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ایک ڈالر 128 روپے 26 پیسے کا ہوگیا۔
کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر 126 روپے کی سطح پر پہنچا جس کے بعد اس میں کمی دیکھی گئی اور ایک ڈالر 125 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہوتا رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران امریکی ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر ساڑھے 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ڈالر 128 روپے 26 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 45 پیسے تک اضافہ ہوا اور ڈالر 127 روپے 99 پیسے پر بند ہوا۔
بیرونی قرضوں میں اضافہ
اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر مہنگا ہونے سے آج حکومت کے بیرونی قرضوں میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو بڑھ کر 8 ہزار 120 ارب روپے ہوچکا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مئی کے اختتام پر حکومت کا بیرونی قرض 7 ہزار 324 ارب روپے تھا اور مئی میں بیرونی قرضوں کی مالیت روپے میں 115.61 کی شرح تبادلہ سے نکالی گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ادائیگیوں کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور ڈالر مہنگا ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔
جمعے کو کاروبار کے اختتام پر ڈالر 121 روپے 54 پیسے کا تھا جس میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں کاروبار کے دوران ڈالر 110 روپے 50 پر ٹریڈ کر رہا تھا اور مختلف اوقات میں اس میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔