فضل الرحمان ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مند، گرینڈ اپوزیشن الائنس پر اتفاق 118

فضل الرحمان ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مند، گرینڈ اپوزیشن الائنس پر اتفاق

فضل الرحمان ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مند، گرینڈ اپوزیشن الائنس پر اتفاق

مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان قومی اسمبلی میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کے قیام پر اتفاق ہوگیا جب کہ مولانا فضل الرحمان نے ایم ایم اے کے پارلیمٹ میں جانے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر (ن) لیگ، پیپلزپارٹی، ایم ایم اے اور اے این پی کے رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس میں شہباز شریف، ایاز صادق، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، مشاہد حسین سید، عبدالقادر بلوچ، شاہد خاقان عباسی اور دیگر (ن) لیگی رہنما بھی موجود ہیں۔

پیپلزپارٹی کے وفد کی قیادت خورشید شاہ کررہے ہیں جن میں شیری رحمان، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، راجہ پرویزاشرف اور یوسف رضا گیلانی شامل ہیں جب کہ غلام بلور، میاں افتخار، مولانا فضل الرحمان اور مولانا انس نورانی بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

ذرائع کےمطابق مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان قومی اسمبلی میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے جب کہ پیپلزپارٹی بھی اس الائنس کا حصہ ہوگی۔

ذرائع کا کہناہےکہ مشترکہ اجلاس میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اندر اور باہر سخت احتجاج اور آئندہ دو روز میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے حلف اٹھانے کے بارے میں کچھ تحفظات بھی ظاہر کیے تاہم وہ ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مند ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے اصرار پر حکومتی نمبر گیم کو آن رکھنے پر بھی اتفاق ہوا ہے جب کہ انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں اپوزیشن میں ایک وائٹ پیپر بھی جاری کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔

ذرائع نےبتایا کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس کے لیے بلوچستان کی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے اور شامل کرنےکی کوشش پر اتفاق کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہناہےکہ شہبازشریف نے اسلام آباد آمد سے قبل نوازشریف سےملاقات اور ان کی صحت دریافت کرنے کے لیے حکام سے درخواست کی تھی تاہم انہیں تاحال ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

ذرائع نےبتایا کہ شہبازشریف پارٹی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے جس میں قومی اسمبلی میں حلف لینے اور مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی سمیت پنجاب میں حکومت سازی کے معاملات پر بات چیت کی جائے گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں