پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے کسی بھی افسران کو بے اولاد بزرگ بیوہ خاتون پر ترس نہ آیا
جرائم پیشہ ظالم افراد نے بزرگ بیوہ خاتون پر زمین تنگ کردی، بیوہ کی طرف سے مدرسہ اور مسجد کے لیے وقف زمین پر بھی قبضہ کرلیا، بزرگ خاتون کے گھر کو مسمار کرکے اینٹیں تک بیچ ڈالی
روہیلانوالی(میاں خالد ندیم بھٹی ) پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے کسی بھی افسران کو بے اولاد بزرگ بیوہ خاتون پر ترس نہ آیا، جرائم پیشہ ظالم افراد نے بزرگ بیوہ خاتون پر زمین تنگ کردی، بیوہ کی طرف سے مدرسہ اور مسجد کے لیے وقف زمین پر بھی قبضہ کرلیا، بزرگ خاتون کے گھر کو مسمار کرکے اینٹیں تک بیچ ڈالی، بزرگ بیوہ خاتون دربدر ہوگئی۔
تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کے علاقے مونڈکا کے موضع عیسن مہار کی رہائشی بزرگ بیوہ خاتون حاجراں مائی پر جرائم پیشہ افراد نے ظلم کی انتہا کرکے مدرسہ اور مسجد کے لیے وقف کی گئی 15 کنال 19 مرلہ زمین پر بھی قبضہ کرلیا۔ بیوہ بزرگ خاتون کا شوہر احمد دین 8 سال قبل فوت ہوگیا اور اولاد نہ ہونے پر خاتون اپنی اراضی پر مدرسہ اور مسجد بنانا چاہتی ہے لیکن علاقے کے جرائم پیشہ افراد ثمر عباس، محمد جاوید، فیاض حسین، صفدر حسین، نیاز احمد اور اختر حسین بزرگ خاتون کا کوئی وارث نہ ہونے پر اراضی پر قبضہ کرکے آم کے باغات سے درخت تک کاٹ کر چوری کرلیے اور بزرگ خاتون کے گھر کو بھی مسمار کرکے اس کی اینٹیں تک فروخت کردی ہے
جبکہ بزرگ بیوہ خاتون حاجراں مائی اپنی اراضی واگزار کرانے کے لیے محکمہ ریونیو کے دفاتر کے 8 سال سے دھکے کھا رہی ہے اور کئی بار جرائم پیشہ افراد نے بزرگ خاتون کو زدوکوب اور ملازم کو فائر مار کر زخمی بھی کیا جس کے 4 سے زائد تھانہ خان گڑھ میں مقدمات درج ہیں
لیکن پولیس بااثر جرائم پیشہ افراد کو گرفتار بھی نہیں کررہی ہے۔ جرائم پیشہ افراد کے ظلم سے تنگ بزرگ بیوہ خاتون حاجراں مائی اپنی قیمتی اراضی اور گھر سے محروم ہوکر دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے اور انصاف کے حصول کے لیے مسلسل کئی سالوں سے مختلف دفاتر کے چکر لگا رہی ہے۔ جس کو آج تک انصاف نہ مل سکا ہے۔
بزرگ بیوہ خاتون حاجراں مائی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درد مندانہ اپیل کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونیوالے والے ظلم و ستم پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔