ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخی دھاندلی کی گئی ہے۔یاسمین ماہری ،خیر جان 132

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخی دھاندلی کی گئی ہے۔یاسمین ماہری ،خیر جان

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخی دھاندلی کی گئی ہے۔یاسمین ماہری ،خیر جان

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے موجودہ الیکشن میں کردار سے معلوم ہوا کہ ایک جماعت کے لئے دھاندلی کی گئی۔ مخصوص مفادات کی خاطر مخصوص لوگوں کو اقتدار میں لایاگیاکہا انتخابی نتائج میں ان کے ساتھ کھلے عام دھاندلی کی گئی۔پہلے جیتے تین دن بعدہارے، من پسند امیدواران کو سپورٹ کرنے کے لئے جعلی ووٹوں کا استعمال کیا گیا۔جمہوریت کو زندہ رکھنے کیلئے نیشنل پارٹی نے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔

اسلام آباد(فائزہ شاہ)نیشنل پارٹی کے امیدواران یاسمین ماہری امیدوار برائے حلقہ پی بی 32اور حلقہ پی بی 44سے خیر جان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخی دھاندلی کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے موجودہ الیکشن میں کردار سے معلوم ہوا کہ ایک جماعت کے لئے دھاندلی کی گئی۔ مخصوص مفادات کی خاطر مخصوص لوگوں کو اقتدار میں لایاگیا

کہا انتخابی نتائج میں ان کے ساتھ کھلے عام دھاندلی کی گئی۔پہلے جیتے تین دن بعدہارے، من پسند امیدواران کو سپورٹ کرنے کے لئے جعلی ووٹوں کا استعمال کیا گیا۔جمہوریت کو زندہ رکھنے کیلئے نیشنل پارٹی نے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔ کچھ قوتیں بلوچستان میں امن دیکھنے کے خواہاں نہیں۔

ہفتہ کو نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے امیدواران نے کہا کہ موجودہ انتخابات الیکشن پر نہیں بلکہ سلیکشن پر مبنی تھے۔ یاسمین ماہری امیدوار برائے حلقہ پی بی 32 نے کہا کہ پارٹی قیادت نے اعتماد کرکے ٹکٹ دیا۔ بھر پورانتخابی مہم چلا کر معلوم ہو ا کہ عوام کا ووٹ اور سپورٹ میرے ساتھ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان مسلم لیگ(ن) سمیت دو تین اور پارٹیوں کی مشترکہ امیدوار تھی۔ 6بجے تک پولنگ جاری رہنے کے بعد دھاندلی کا سلسلہ شروع ہوا۔ پولنگ ایجنٹس کوپولنگ سٹیشز سے باہر نکالا گیا۔ سماج میں تبدیلی لانے کے لئے عوام نے سپورٹ کیا لیکن عوام کا مینڈیٹ چوری کرلیاگیا۔ خواتین سے متعلق بلوچستان میں اچھا تاثر پایا جارہا ہے۔

پی بی 44کے امیدوار خیر جان نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد انتخابی دھاندلی سے متعلق میڈیا اور عوام کا آگا ہ کرنا تھا۔ 2013میں میرے حلقے میں صرف 25ووٹ ڈالے گئے تھے جبکہ دہشت گردی اور خوف کی فضا میں عوام نے نکل کر ووٹ دیا۔ عوام نے بہت سپورٹ کیا۔ 2000ہزار کی لیڈ سے جیت گیا۔الیکشن کے تیسرے روز مند پسند امیدوار کو جتوایا گیا۔ الیکشن کمیشن کو درخواست دی تاحال کوئی جواب نہیں آیا۔ ہائی کورٹ گیا تاکہ مجھے انصاف مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگرمیر ی نہیں سنی گئی تو عوام کی عدالت میں جاؤں گا۔ بلوچستان میں امن نہ ہونے کے پیچھے ایسی قوتیں سرگرم ہے جو نہیں چاہتے کہ وہاں امن امان کی فضا قائم ہو۔مخصوص مفادات کی خاطر مخصوص لوگوں کوالیکشن میں جتوایا گیا۔ الیکشن کمیشن ایک ہی جماعت کو سپورٹ کرنے کے لئے جھوٹ پر مبنی بیان جاری کررہاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں