تین بار کا وزیراعظم آج جیل میں بیمار ہےانہیں علاج کی سہولت دی جائیں۔بلاول بھٹو 210

تین بار کا وزیراعظم آج جیل میں بیمار ہےانہیں علاج کی سہولت دی جائیں۔بلاول بھٹو

بیمار قیدی کو علاج معالجہ کو بہترین سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔بلاول بھٹو


لاہور(رپورٹ فائزہ شاہ ): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پارٹی وفد کے ہمراہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچے، اس موقع پر جیل کے اطراف سیکیورٹی سخت انتظامات کیے گئے تھےپیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، جمیل سومرو، مصطفیٰ نواز کھوکھر، علی قاسم گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ بھی پارٹی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی سابق وزیراعظم سے ملاقات ایک گھنٹہ سے زائد تک جاری رہی جس میں بلاول نے نوازشریف سے ان کی خیریت دریافت کی۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میاں صاحب بہت بیمار لگ رہے ہیں، انہیں علاج کی سہولت دی جائیںانہوں نے کہا کہ کسی عام قیدی کیساتھ بھی نا انصافی نہیں ہونی چاہیئے، میاں صاحب تو تین بار وزیراعظم رہ چکے ہی کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفت گو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے لیے آج کا دن تاریخی تھاکچھ عرصے سے باہر تھا، تو پتاچلا کہ ان کی طبعیت خراب ہے ملاقات میں زیادہ تر بات چیت میاں صاحب کی صحت سے متعلق ہوتی رہی۔ نواز شریف سے ملاقات میں میثاق جمہوریت پر بھی بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تین بار کے وزیراعظم جیل میں بیمار پڑے ہیں، نواز شریف سے ملاقات میں وہ کافی بیمار لگے، نواز شریف کو بہتر طبی سہولیات دینی حکومت کی ذمہ داری ہے، نواز شریف کو بھی طبی سہولیات مانگ رہے ہیں، یہ ان کا حق ہے۔ دل کے مریض کا علاج تناو میں نہیں ہوتا، یہ ایک طرح کا تشدد ہے بلاول نے کہا کہ ملاقات میں زیادہ تر توجہ ان کی صحت دریافت کرنے پر رہی، وہ اپنے اصولوں پر قائم ہیں، تاہم پارلیمنٹ نظام کو کمزوریوں سے نکالنا ہوگا، نواز شریف سے متعلق لوگ سازشیں کر رہے ہیں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ کوئی ڈیل ہو رہی ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف بھی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر پر تنقید سے متعلق بلاول بھٹو نے وزیر خزانہ اسد عمر کو پڑھا لکھا جاہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسد عمر پڑھے لکھے جاہل ہیں، اسد عمر نے میری تقریر پر تنقید کی، حالانکہ میری تقریر سے زیادہ ان کی اپنی تقریر انگریزی میں تھی، اسد عمر سیاست میں منافقت نہ کریں پی پی چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عمران خان نے تونوٹی فکیشن کے ذریعے اپنے والد کا نام ہی کاٹ دیا، نہیں چاہوں گا کہ خان صاحب کو بھی یہ وقت دیکھنا پڑے اور ان کے بچوں کو ادھر ادھر بھاگنا پڑے مریم نواز شریف کے ساتھ مل کر سیاست کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف سے ملاقات کرکے خوشی ہوگی، تاہم ابھی وہ اپنے والد اور سیاسی کاموں میں مصروف ہیں، تاہم جب بھی موقع ملا ان سے ضرور ملاقات کرنا چاہوں گا اور اس میں کوئی برائی نہیں۔
واضح رہےکہ بلاول بھٹو کی جانب سے ہفتے کو محکمہ داخلہ کو درخواست دی گئی تھی جس میں نوازشریف سے جیل میں ملاقات کی اجازت طلب کی گئی تھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں