مہمند اقوام کا ڈی پی او ، پولیس نظام کے خلاف مظاہرہ و گرینڈ جرگہ
رپورٹ: افضل صافی)جرگے کے بعد پشاور ٹو باجوڑ مین شاہراہ پر دھرنا۔ پولیس ، ڈی پی او ، تھانہ کلچر نامنظور کی نعرہ بازی۔ جرگہ نظام کو تبدیل کرنے سے بدامنی پیدا ہونے کا خدشہ۔ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں لشکر کشی کا اعلان۔ مشران کا پشاور ٹو باجوڑ شاہراہ پر دھرنا و مظاہرہ۔ دہشت گردی سے متاثرہ قبائل کے زخموں پر نمک چھڑکانے کے بجائے مرہم پٹی کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار مہمند پریس کلب میں گرینڈ مہمند قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے ملک صاحب خان، ملک فیاض خویزئی ، ملک نصرت ترکزئی، ملک امیر نواز خان، ملک احمد خویزئی، ملک صاحب داد، ملک شیر افضل، ملک اعجاز حلیمزئی، ملک اورنگزیب ،ملک زیارت گل بائیزئی، ملک سلیم سردار، ملک ریاست حلیمزئی، میر افضل مہمند، ملک نذیر و دیگر مقررین نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حالانکہ موجودہ وقت میں انضمام سے جن مشکلات و مصائب نے جنم لیا ہے اُس کی وجہ سے عوام در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واحد مذہبی سیاسی پارٹی کے قائد مولانا فضل الرحمن کا شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے قبائلی رسم و رواج اور مشران کے موقف کی بھر پور تائید کر کے ساتھ دیا ہے۔
کیونکہ ایک طرف ہم دہشت گردی کے شکار ہیں تو دوسری طرف ہمارے خاصہ دار ، لیویز فورس اور کلاسفور ملازمین کی تنخواہیں بند کر کے بے روزگار کیے جا رہے ہیں۔ اور صرف ہمارے معدنیات، جنگلات اور دیگر وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکومت نے ہم پر زبردستی کوئی بھی نظام مسلط کیا تو ہم بھر پور مذاحمت کرینگے۔ اور حالات کی خرابی کی ذمہ داری بھی حکومت اور دیگر ذمہ داران پر ہوگی۔
پولیس سے قبائلی رسم و رواج خراب اور بد امنی پیدا ہوگی۔ جو ہمیں ہر گز منظور نہیں۔ آخر میں مشران نے پشاور ٹو باجوڑ مین شاہراہ پر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ پولیس نظام، تھانہ کلچر اور ڈی پی او کی تعیناتی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ اور دھمکی دی کہ اگر ہم پر زبردستی کوئی بھی نظام مسلط کیا گیا تو ہم بھر پور مذاحمت کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ انہوں نے اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج اور جرگوں کو جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔